کراچی(بیورو رپورٹ ) ہیٹ ویو سے شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں شمال مغرب سے ہلکی ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 25 فیصد ہے، شہر میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز نے کہا کہ یہ مختصر دورانیے کی معتدل ہیٹ ویو ہے اور 15 مئی کو گرمی کی ایک اور لہر آنے کا امکان ہے، کل بھی درجہ حرارت 39 سے 40 ڈگری تک جانے کا امکان ہے جب کہ 8 مئی سے درجہ حرارت 37 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ پر آجائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق 12 سے 14 مئی کے دوران ایک اور مغربی ہواو¿ں کا سسٹم داخل ہونے کا امکان ہے، سسٹم کے تحت بالائی سندھ، جنوبی پنجاب،کے پی کے اور دیگر علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں جب کہ سسٹم کے باعث کراچی میں ہواوں کا رخ تبدیل ہوسکتا ہے۔ہیٹ اسٹروک ا±س وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جا سکے لیکن پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہو جاتا ہے۔حالیہ گرمی کی لہر چونکہ رمضان المبارک کے دوران آ رہی ہے لہٰذا روزے کی حالت میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ سحر اور افطار میں ٹھنڈی غذاو¿ں کا استعمال کریں، مشروبات اور پانی کا استعمال زیادہ کریں جب کہ مرغن کھانوں سے گریز کریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں اور اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں، باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپڑے پہنیں، جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں، سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں، چکر آنے،کمزوری محسوس ہونے یا زیادہ پسینہ آنے پر سایہ دار جگہ پررک جائیں، ماہرین نے شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابیطس، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نہ نکلیں، وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.