وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مارچ بلیک میل کرنے کا طریقہ ہے، جب تک میں زندہ ہوں این آر او نہیں ملے گا، ماضی میں 2 این آر اوز کی وجہ سے ملک مقروض ہے۔ بابا گورونانک یونیوسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا عدالت نے پوچھا کیا نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دے سکتے ہیں، میں اپنی زندگی کی گارنٹی نہیں دے سکتا، کسی کی کیا دوں گا، نوا شریف کو بہترین طبی سہولتیں دیں، ملک کے اعلیٰ ڈاکٹرز نواز شریف کا معائنہ کر رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا پیشگوئی کی تھی سارے کرپٹ ایک طرف ہو جائیں گے، آزادی مارچ کا مقصد کیا ہے ؟ کہتے ہیں یہ یہودی لابی ہے، استعفیٰ کس وجہ سے لینے آ رہے ہیں، پہلے دن سے شور مچانا شروع کر دیا کہ حکومت ناکام ہوگئی، ان کو خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے دور میں پہلے سال مہنگائی سب سے کم ہے، عالمی ادارے کہہ رہے ہیں پاکستان نے معیشت کو مستحکم کر دیا۔عمران خان نے کہا اقامہ منی لانڈرنگ کا طریقہ تھا، ان سب نے مل کر ملک کو لوٹا ہے، اقامہ پیسہ چوری کرنے کا طریقہ تھا، جس کے پاس اقامہ ہو اس کا ریکارڈ نہیں ملتا، دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کا سوچ رہی ہے، کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں، تاجروں نے فکس ٹیکس پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، ملک اب تیزی سے آگے بڑھے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ زیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، تعلیم کو اہمیت نہیں دی گئی، ہم پیچھےرہ گئے، اوقاف کی زمینیں سب سے زیادہ کرپشن کی شکار ہیں، ان زمینوں پر یونیورسٹیاں اور ہسپتال بنائے جائیں، تمام بزرگ انسانیت کی خدمت کیلئے آئے۔عمران خان نے مزید کہا تعلیم کے بغیر کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی، انسانیت کی خدمت کرنیوالے کو اللہ تعالیٰ زیادہ عزت دیتا ہے، رسول اکرم ﷺ ہم سب کیلئے مثال ہیں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، ہم نے اپنا تعلیمی نظام ٹھیک کرنا ہے، بھارت کشمیر میں انتہا کا ظلم کر رہا ہے، دنیا کی تاریخ کسی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی۔
تبصرے بند ہیں.