وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جب مسلمانوں پرظلم ہوتا ہے تودنیا خاموش رہتی ہے۔یہ میرا وعدہ ہے کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر کشمیر کی جنگ لڑوں گا۔اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے مرکزی اجتماع منعقد کیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کی تقریب کا مقصد کشمیریوں کو بتانا ہے کہ سارا پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کےساتھ کھڑا ہے اور آخری دم تک ساتھ کھڑا رہے گا۔کشمیری اس وقت انتہائی سخت وقت سے گزر رہے ہیں،80 لاکھ کشمیری 4 ہفتوں سے کرفیو میں بند ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی حکومت کو سمجھنے کے لیے آر ایس ایس کےفلسفے کو سمجھنا ہوگا، آر ایس ایس مسلمانوں کی نفرت میں بنائی گئی، جس طرح جرمن نازی سمجھتے تھے کہ دوسروں کو قتل کرو یا ملک سےنکال دو یہی آر ایس ایس کا نظریہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ آج آر ایس ایس کے نظریے نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے، آر ایس ایس سمجھتی ہے کہ مسلمانوں کوسبق سکھانا ہے، افسوس سے کہتا ہوں کہ جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو اقوام متحدہ خاموش رہتی ہے۔عمران خان نے بتایا کہ آر ایس ایس کے ممبر نے ہی گاندھی کو قتل کیا تھا، آر ایس ایس والے نہ بھارتی آئین کو مانتے ہیں نہ کسی عدالت کو یہ صرف ہندو راج کو مانتے ہیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ، یورپی رہنماؤں اورمسلمان حکمرانوں کو بتادیا ہے کہ مودی کےخلاف کھڑے نہیں ہوئے تو اثر پوری دنیا پر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر دنیا مودی کی فاشسٹ حکومت کے سامنے نہ کھڑی ہوئی تو یہ بات یہاں رکے گی نہیں، ہمیں معلوم ہے کہ یہ آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریں گے اور میں نریندرمودی کو واضح کر دیتا ہوں کہ اگر آزاد کشمیر میں کچھ کیا تواینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاک فوج تیار ہے، بھارت کو بھرپور جواب دیں گے، میں دنیا کو بتا رہا ہوں کہ جب دو ایٹمی ممالک آمنےسامنےہوںگے تو اثر ساری دنیا میں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو دیکھ کر دنیا کو کھڑے ہوجانا چاہیے تھا، ہندوستان میں آج مسیحی برادری پر بھی ظلم ہو رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے تکبر میں اپنا آخری پتہ کھیل لیا ہے، اب کشمیر کی آزادی دور نہیں، ہم مہم چلائیں گے کہ سب سےپہلے مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھایا جائے۔
تبصرے بند ہیں.