رمضان شوگر ملز کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں جیل بھجوانے کا حکم دے دیا. ن لیگی رہنما منی لانڈرنگ کیس میں دس جولائی تک نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر ہی رہیں گے۔ احتساب عدالت میں رمضان شوگر مل کیس کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ عدالت میں خود کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں، نیب نے من گھڑت، جھوٹا اور بے بنیاد کیس بنایا، میں جو حقائق بتاوں گا اس سے ثابت ہوگا کیس جھوٹا ہے، اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں عوامی خدمت میں بے ایمانی نہیں کی، رمضان شوگر ملز کے حوالے سے فائدہ اٹھایا نہ کوئی تعلق ہے۔شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میرے بچے خود مختار اور وہ کاروبار کو دیکھتے ہیں، جھوٹے مقدمے بنا کرعوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، خطار کار ترین انسان ہوں لیکن پبلک سروس میں دن رات ایک کیا، کاشتکاروں کو سندھ سے زیادہ ریٹ دیا تا کہ ان کی مدد ہوسکے، شوگر مل ٹرانسفر کے معاملے پر میرا خاندان مجھ سے ناراض بھی ہوا، میں نے اس معاملے پر سمجھوتہ نہیں کیا۔نیب پراسیکیوٹر نے شہباز شریف کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ٹرائل نہیں چل رہا، شہباز شریف کے بیان کی ضرورت نہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ انھیں 20 جولائی کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔حمزہ شہباز نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ گرفتاریوں کا سیزن ہے، کوئی خوف نہیں، معاشی حالات بد سے بد تر ہوتے جا رہے ہیں، قوم کے لئے دعا کرتا ہوں، رانا ثناء اللہ کی گرفتاری مذاق ہے، اس گرفتاری پر پوری قوم ہنس رہی ہے، قوم سب جانتی ہے، اپوزیشن عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عوام کی زندگی قیامت ہو گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.