ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اطلاع ہے کہ شریف خاندان کے بچوں میں سے کسی نے عرب ملک کے سربراہ سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے منع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس کے دوران این آر او کا تذکرہ ہوا ہے۔ دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کو بتایا کہ ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے نواز شریف کی حمایت کا خدشہ تھا تاہم انہوں نے ملاقات میں نواز شریف سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اطلاع ہے کہ شریف خاندان کے بچوں میں سے کسی نے عرب ملک کے سربراہ سے رابطہ کیا لیکن عرب ملک کے سربراہ نے منع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آر او کسی صورت نہیں ہو گا، چاہے جتنے مرضی رابطے کر لیں۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کرے یا تحریک چلائے، انہیں کوئی این آر او نہیں ملے گا۔ اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، ہمیں کارکردگی سے جواب دینا ہے۔وزیراعظم نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ منظوری قانونی تقاضہ ہے، تمام اراکین اپنی حاضری یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا معاشی سمت کا تعین کر دیا ہے، بحران سے نکل رہے ہیں، اراکین پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کے لیے عوام میں آگاہی مہم چلائیں۔عمران خان کا کہنا تھا اراکین پارلیمنٹ عوام کو معاشی بحران کے ذمہ داروں سے آگاہ کریں۔ سب کو معلوم ہے میں کرپشن کیسز پر سمجھوتہ نہیں کرونگا۔انہوں نے بتایا کہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے لیے ترقیاتی فنڈ میں اضافہ کیا جبکہ پاک فوج نے فاٹا اور بلوچستان کے لیے اپنی تنخواہوں کا اضافہ نہیں لیا۔
تبصرے بند ہیں.