لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کر دی، عدالت نے خواجہ برادران کی جانب سے دائر کردہ درخواست محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنماوں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کر دی جسے دونوں رہنماوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، نیب وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پیراگون سوسائٹی خواجہ برادران کی ملکیت ہے، ان کے شراکت دار قیصر امین وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔نیب وکیل نے مزید کہا کہ پیراگون غیر قانونی سکیم ہے، ٹی ایم اے نے سکیم کوعبوری منظور کیا، ایل ڈی اے نے پیراگون کی منظوری کی درخواست مسترد کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ نقشوں پر پلاٹ فروخت کرکے لوگوں سے پیسے ہتھیائے گئے۔ وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے باعث عبوری ضمانت منظورکی جائے، اجلاس میں تجاویزکے لیے ماہرین سے مشاورت ضروری ہے، درخواست ضمانت پرحتمی فیصلے تک عبوری ضمانت منظورکی جائے۔خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ پہلا بیان چیئرمین نیب کی مرضی کا نہیں تھا، 3سال خواجہ برادران کے خلاف آمدن سے اثاثے کی انکوائری چلی، انکوائری کسی پرائزبانڈ کی وجہ سے بند نہیں ہوئی، انکوائری نیب نے بند کرتے ہوئے معذرت بھی کی تھی۔لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران اور نیب کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
تبصرے بند ہیں.