شوکت یوسفزئی نے اٹھائیس دن بعد عید منانے کا بوجھ وزیراعظم کے کندھے پر ڈال دیا۔ انہوں نے کہا پختونخوا میں عید کا فیصلہ عمران خان کی مشاورت سے کیا، 3 دن کے بعد ایک روزے کا کفارہ ادا کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی نے رمضان کا چاند دیکھنے میں غلطی کی جس کی وجہ سے ایک دن تاخیر سے روزے شروع ہوئے، اب ازالہ کرتے ہوئے عید وقت پر منائی، خوشیوں بھرے تہوار کے بعد ایک روزے کا کفارہ ادا کیا جائے گا۔شوکت یوسفزئی نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دو سے تین عیدیں ہوتی تھیں، حکومت کے اعلان کا مقصد صوبے میں ایک عید منانا تھا، مسئلے کو حل کرنے کیلئے کوششیں کرنی ہوں گی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کوشش کی ہے صوبے میں ایک عید منائی جائے، پہلے فاٹا اور قبائلی علاقے اپنی اپنی عید مناتے تھے، افغانستان میں چاند نظر آ جاتا ہے، ہمیں نظر نہیں آتا، فاٹا میں چاند نظر آجاتا ہے، ہمیں نظر نہیں آتا۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہمیں چاند کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا، کسی نے اس مسئلے کی طرف توجہ نہیں دی، ایک دن سعودی عرب عید ہے تو دوسرے دن پاکستان میں ہو، اس طرح کا میکنزم ہونا چاہیے، آج سے 30، 40 سال پیچھے چلیں جائیں تو کونسے کیمرے تھے، ہمیں چاند کے معاملے پر ایک بات پر متفق ہونا ہوگا۔
تبصرے بند ہیں.