لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے آشیانہ ریفرنس اور رمضان شوگر مل ریفرنس کی سماعت کی۔ احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کمرہ عدالت میں موجود ہیں جس پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکلا نے حاضری سے استشنیٰ کی درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف علاج کی غرض سے ملک سے باہر ہیں جبکہ حمزہ شہباز کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث وہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ حاضری سے استشنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔جج جواد الحسن نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکلا سے استفسار کیا کہ یہ بتایا جائے کہ کیا شہباز شریف 2 ہفتوں تک وطن واپس آجائیں گے جس پر وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہیں، ڈاکٹرز نے مزید علاج معالجے کے لیے انہیں بیرون ملک رہنے کی ہدایت کی ہے، شہباز شریف خود عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔نیب کے وکیل وارث جنجوعہ نے دوران سماعت اعتراض اٹھایا کہ شہباز شریف ملزم ہیں پھر بھی عدالت کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر گئے، عدالت شہباز شریف کے خلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے واپس لانے کا حکم دے اور ورانٹ گرفتاری جاری کرے۔ عدالت نے آشیانہ ریفرنس اور رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی اور تمام ملزمان کو طلب کر لیا۔
تبصرے بند ہیں.