اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے جس کے دوران عدالت نے آصف زرداری کی 15 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔عدالت عالیہ نے 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض آصف علی زرداری کی عبوری ضمانت منظور کی۔اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 15 مئی کو دوسرے کیسز بھی ہیں، ان کے ساتھ ہی سماعت رکھ لیتے ہیں۔عدالت نے درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس بھی جاری کر دیا ہے ۔اس سے قبل آصف علی زرداری نے نیب انکوائری میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا، انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو درخواست دائر کی ہے اس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ نیب نے 9 مئی کو انہیں طلب کیا ہے، اس موقع پرگرفتاری کا خدشہ ہے، لہٰذا عدالت درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے۔آصف علی زرداری نے عدالت سے کیسز کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی استدعا کی ہے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی خدشہ نہیں کہ درخواست گزار ضمانت ملنے پر ریکارڈ میں کوئی ٹیمپرنگ کرسکتا ہے۔آصف زرداری کی درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران کو فریق بنایا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.