وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مستعفی وزیر خزانہ اسدعمر دوبارہ کابینہ میں شامل ہورہے ہیں جب کہ کرسی جاتی ہے تو جائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا۔سینئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بوقت ضرورت ٹیم میں تبدیلیاں کرتا رہوں گا، جتنے اچھے لوگ ہیں ان کو لگارہے ہیں اور جہاں جہاں سے اچھے لوگ ملیں ان کا تقرر کریں گے مگر جہاں ماہر لوگ نہیں ہوں گے وہاں ٹیکنیکل لوگ لگائیں گے جب کہ وزراء کو بدلنے کامقصد صرف بیٹنگ آرڈر تبدیل کرناہے۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ 8 ماہ میں پارلیمنٹ میں مجھے گالیاں دے کر این آراو مانگا جارہا ہے لیکن کرسی جاتی ہے تو جائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا۔قانون سازی اور پارلیمان کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح کے لئے 7 بل لارہے ہیں، اگراپوزیشن بلوں کی منظوری میں ساتھ دے تو بڑی بات ہوگی، اپوزیشن جمہوریت کے نام پر اپنی ڈکیتی کو چھپارہی ہے یہ لوگ خود بے نقاب ہوجائیں گے ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کا معاشی انڈی کیٹرزدیکھ رہا ہے، مشکل وقت کے بعد اچھے دن آنا ہیں، ہم نے پانچ سال میں عوام کو اپنی کارکردگی دکھانا ہے۔
تبصرے بند ہیں.