تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوجائیں گے،وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ہی کسی اجلاس میں شریک ہوتا ہوں۔جہانگیر ترین نے صوبائی وزراء کے ہمراہ لاہور میں صحافیوں کو نئے بلدیاتی نظام پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے کام جاری ہے تاہم انتظامی معاملات حل کرنے کے لیے جنوبی پنجاب میں سیکریٹریٹ پہلے بنایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مجھ سے زراعت اور بلدیاتی نظام کے حوالے سے تجاویز لی جاتی ہیں، نئے نظام میں میئر کو ٹیکنوکریٹس کے تقرر کی اجازت بھی ہوگی۔ایک سوال پر جہانگیر ترین نےکہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پرہی کسی اجلاس میں شریک ہوتا ہوں، کسی عہدے پر نہیں اور نہ ہی کسی فیصلے میں شریک ہوتا ہوں، ملکی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار ہوں، اگرصحافیوں کو اعتراض ہے تو چلا جاتا ہوں۔صوبائی وزیر اطلاعات صمصام بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کھڑا کرنے میں جہانگیر ترین کا اہم کردار ہے، وہ پارٹی کا اثاثہ ہیں، جہاں تک اس بریفنگ کاتعلق ہے تو یہ کوئی سرکاری اجلاس نہیں، صحافیوں سے تجاویز لینے کے لیے بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ پہلا بلدیاتی نظام بے اختیار تھا لیکن اب انہیں مالی اور انتظامی تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ لوکل اتھارٹی کے پاس ٹیکس لگانے کا اختیار بھی ہوگا، بنگلور اور ممبئی کے نظام کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔راجہ بشارت نے یہ بھی کہا کہ بل پاس کرنے سے پہلے اپوزیشن نے اسٹینڈنگ کمیٹی میں بحث کے دوران بھرپور حصہ لیا، بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں 100 ارب روپےکے فنڈز دئیے جائیں گے۔
تبصرے بند ہیں.