وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے پاس مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت 16سے20اپریل کےدرمیان پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے،اس حوالے سے پاکستان کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ بھارت تیاری کر رہا ہے۔ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت ایک اورجارحیت کامنصوبہ بنارہاہے،پاکستان پرایک اورجارحیت کاامکان ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس اطلاع کو عالمی برادری کے ساتھ شیئر کریں اور بھارتی عزائم کو بے نقاب کریں۔انہوں نے کہا کہ جنگ کےبادل اب بھی منڈلارہےہیں، خدانخواستہ ایساہوتاتوخطےپراس کےکیااثرات پڑسکتےہے،اندازہ لگاسکتےہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے بہت ہی خطرناک کھیل کھیلاجارہاہے، بہانے کےطورپرمقبوضہ کشمیر میں پلوامہ جیساواقعہ بھی کراسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہبھارت کی طرف سےبیانات سےجنگی کیفیت کوہوادی گئی، مودی سرکارنےسیاسی مقاصدکیلیےپورے خطے کےامن کوداؤ پرلگادیاہے۔انہوں نے کہا کہ 71 کے بعد پہلی مرتبہ ایل او سی کو عبور کیا جاتا ہے، اس پر دنیا خاموش رہتی ہے، بہت سے ذمہ دار ممالک جانتے ہوئے کہ یہ عالمی قوانین کی خلاف رزی ہے اور پھر بھی خاموش رہتے ہیں، یہ خاموشی کیوں ہے، یہ جیو پولیٹیکس ہے جو خاموشی کی وجہ بن رہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو خطے کی حساسیت کو سامنے رکھتے ہوئے خاموش نہیں رہنا چاہیے، انہیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور کرنا چاہیے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی گنا شدت آئی ہے، جبر اور تشدد بڑھا ہے اور عالمی برادری کو اسے صرف نظر نہیں کرنا چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.