وزیراعظم عمران خان نے 162 ارب کے کراچی پیکج کی منظوری دے دی، پیکج کے تحت 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا، پیکج میں سیوریج، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعظم نے حیدرآباد میں یونیورسٹی کی منظوری بھی دے دی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کراچی کیلئے 162 ارب روپے کا پیکج دے رہے ہیں، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، کراچی میں ترقی کا عمل رکنے کا نقصان پورے پاکستان کو ہوا۔ انہوں نے کہا پاکستان مشکل ترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے، ملکی آمدن کا دو تہائی حصہ قرضوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، کراچی کے حالات ٹھیک کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔عمران خان نے مزید کہا کراچی کیلئے ٹرانسپورٹ، صاف پانی فراہمی کا منصوبہ لا رہے ہیں، کراچی میں ٹرانسپورٹ کا بہت بڑا مسئلہ ہے، کراچی میں پانی بچانے سے متعلق مہم شروع کریں گے، ملک میں پانی بچانے کیلئے کوئی مہم نہیں چلائی گئی، پاکستان میں کبھی کسی نے پانی ذخیرہ کرنے کا نہیں سوچا۔ انہوں نے کہا کراچی کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، کراچی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کنکریٹ کا سلب رکھا ہوا ہے، کراچی کو مزید پھیلنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کراچی میں کچی آبادیاں سب سے زیادہ ہیں، کراچی کیلئے جو منصوبہ بندی کی ہے اس پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے، کراچی میں سیوریج کا مسئلہ بھی سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کراچی میں دستیاب جگہ بچانے کیلئے بلند عمارتوں کی اجازت دیں گے، 5 اپریل کو حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، تھرپارکر میں ایک ارب کے آر او پلانٹس لگائیں گے۔ یاد رہے وزیراعظم عمران خان دو روزہ دورے پر گزشتہ روز گوادر سے کراچی پہنچے، گورنر ہاؤس پہنچتے ہی عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی، وزیر اعظم نے کراچی میں جاری وفاقی حکومت کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے وفد بھی وزیر اعظم پاکستان سے ملنے گورنر ہاوس پہنچا، وفد نے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھ دئیے۔ مئیر کراچی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کراچی میں ماس ٹرانزٹ
کے لیے تعاون کرے، ایم کیوایم نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کراچی پیکیج پر عمل درآمد کرایا جائے۔وزیر اعظم نے اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جلد کراچی میں بھی ہاؤسنگ سکیم شروع کی جائے گی، گورنر کی سربراہی میں ایم کیو ایم اور کوارڈینیشن کمیٹی کا جلد مشترکہ اجلاس بلایا جائیگا، پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی کی جانب سے وزیراعظم عشائیے میں بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم پاکستان کلفٹن میں باغ ابن قاسم کا افتتاح بھی کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.