اسلام آباد:
اپوزیشن رہنما عبدالغفور حیدری کہتے ہیں کہ اگر ہیلی کاپٹر کا خرچہ پچپن روپے فی کلومیٹر ہے تو یہ سہولت انہیں بھی دی جائے۔ حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر سسرال جانے اور جھولے لینے کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عبدالغفور حیدری نے ارکان پارلیمنٹ کیلئے بھی ہیلی کاپٹر کی سہولت مانگتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اطلاعات کہتے ہیں کہ ہیلی کاپٹر پر خرچہ 55 روپے کلومیٹر ہے، اگر یہ بات درست ہے تو ہم مطالبہ کرتے ہیں ہمیں بھی لاجز سے پارلیمنٹ کیلئے یہ سہولت دی جائے۔
کراچی کی عدالت میں پیشی پر آئے ڈاکٹرعاصم حسین نے بھی ہیلی کاپٹر سروس سے متعلق سوال پر لفظوں کی چوٹ کرا دی اور کہا کہ میں اپنی گاڑی میں آیا ہوں، ہیلی کاپٹر میں آتا تو اچھا تھا، کیوں کہ ہیلی کاپٹر سستا ہو گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر کی سستی اڑان کے دعوے پر حمزہ شہباز بھی برس پڑے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر سسرال جانے اور جھولے لینے کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔
ادھر وزیرِاعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے استعمال پر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے لیکن اراکین پارلیمنٹ کہتے ہیں کہ اس کو سیاسی مسئلہ نہ بنایا جائے، عمران خان بس عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔
عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیرِاعطم کے پروٹوکال کو سیاسی مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، سکیورٹی سٹاف جو بہتر سمجھتا ہے کرتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت خود اس مسئلے کو زیرِ بحث لا کر خراب ہو رہی ہے، اگر ہیلی کاپٹر کا سفر سستا ہے تو سب کو ہیلی کاپٹر پر سفر کرنا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما رمیش کمار نے کہا کہ وزیرِاعظم پروٹوکول لیں یا نہ لیں، یصلہ ان کا ہے۔ ن لیگی رہنما مشاہد اللہ نے کہا کہ یہ سطحی باتیں ہیں، ان کا عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سادگی ضرور اپنائیں لیکن ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے اقدامات کریں۔
پارلیمنٹیرینز کی اکثریت متفق ہے کہ وزیراعظم کے پروٹوکول پر بحث غیر ضروری ہے، تاہم اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بلند وبانگ دعوؤں سے اپنے لئے خود ہی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
تبصرے بند ہیں.