وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا تو یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوگا، آئی ایم ایف سے پیسہ چین کا قرضہ اتارنے کے لیے لیا جا رہا ہے یہ حقائق کے برعکس ہے ، این ایف سی ایوارڈ کے معاملے کو بد قسمتی سے ماضی میں پارلیمنٹ میں نہیں اٹھایا گیا۔سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پاکستان نے ابھی آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ نہیں کیا، اگر ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے بھی تو یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوگا، پاکستان پہلے بھی 12 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا کہنا کہ آئی ایم ایف سے پیسہ چین کا قرضہ اتارنے کے لیے لیا جا رہا ہے یہ حقائق کے برعکس ہے کیونکہ ہمارے زیادہ تر قرضے چین سے نہیں لیے گئے۔وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اینایف سی ایوارڈ کے معاملے کو بد قسمتی سے ماضی میں پارلیمنٹ میں نہیں اٹھایا گیا، ایوارڈ میں دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے، سیکریٹری خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کا عمل جلد شروع کریں۔
تبصرے بند ہیں.