بھارت پاکستانی خشک کھجور کا سب بڑا درآمد کنندہ بن گیا

اسلام آباد: ہارویسٹ ٹریڈنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد جواد نے کہاہے کہ بھارت سال 2012 میں خشک پاکستانی کھجوروں کا سب سے بڑا درآمد کنندہ رہا ہے جبکہ رواں سال کجھور کی برآمدات کے فروغ کیلیے پاکستان ہارٹیکلچر ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایچ ڈی ای سی) جامع حکمت عملی مرتب نہ کرسکی۔ خیر پور سے تعلق رکھنے والے کھجور پیدا کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت نجی شعبہ کھجور برآمد کررہا ہے، پی ایچ ڈی ای سی نے واضح پالیسی مرتب نہیں کی جس کی وجہ سے برآمدکنندگان اپنے ذرائع اور روابط کو استعمال کررہے ہیں۔ احمد جواد نے کہا کہ پاکستان سے کھجور برآمد کرکے 300 ملین ڈالر سالانہ زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے لیکن انفرااسٹرکچر، پراسیسنگ اور پیکنگ کی سہولتوں کے فقدان کے باعث کھجور کی برآمد سے 29 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے کی بنیادی وجہ عالمی سطح کے معیار کی سہولیات کا فقدان ہے کھجور کی برآمدات سے استفادہ کیلیے جدید سہولتوں کی فراہمی ضروری ہے۔احمد جواد نے وفد کو بتایا کہ گزشتہ سال بھارت خشک پاکستانی کھجوروں کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک تھا جس نے 3.66 ارب روپے کی کھجور درآمد کی جبکہ 2011 میں بھارت نے پاکستان سے 3.25 ارب روپے کی کھجور درآمد کی تھی، اس طرح ملکی برآمدات میں 2فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی برآمدات میں حوصلہ افزائی 6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ احمد جواد نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ 5 لاکھ 40 ہزار ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے جس میں سے صرف 90 ہزار ٹن برآمد کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفرااسٹرکچر، پیکنگ اور پراسیسنگ کی سہولتوں کے معیار میں بہتری سے کھجور کی برآمدات کو 300 ملین ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.