اسلام آباد:
عدالت نے قرار دیا کہ اسحاق ڈار کو دل کی سرجری کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی جب کہ انھوں نے جان بوجھ کر سماعت سے راہ فرار اختیار کی۔
فاضل جج محمد بشیرکی جانب سے منگل کو جاری6 صفحات کے حکم نامے میں کہاگیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں ڈاکٹر نے ملزم کو سفر کرنے سے منع نہیں کیا جبکہ ملزم طلبی اور وارنٹ گرفتاری کے اجرا کے باوجود غیر حاضر رہا۔ عدالت نے کہا ہے کہ اسحاق ڈاربذریعہ اشتہارطلبی کے احکام کے باوجودبھی پیش نہ ہوئے تاہم ان کی جانب سے میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ اسحاق ڈار نے ریفرنس میں تاخیرکیلیے بھارتی ڈاکٹر رنجیت کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جبکہ برطانوی ڈاکٹر بیکرکی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کو دل کی بیماری لاحق نہیں ہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈارکے دونوں ڈاکٹروں کے مشاہدات ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور انھیں دل کی سرجری کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی بلکہ انھوں نے جان بوجھ کر سماعت سے راہ فرار اختیار کی۔
تبصرے بند ہیں.