ینگون:
میانمار کی خاتون رہنما آنگ سان سوچی نے کہا ہے کہ وہ روہنگیا کے موجودہ بحران پر بین الاقوامی تحقیقات سے باالکل خوفزدہ نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر عالمی تنقید اور دباو کے بعدآنگ سان سوچی نے خاموشی توڑتے ہوئے ملک کی موجودہ صورتحال پر بالآخربول پڑیں۔ آنگ سان سوچی نے ممکنہ تنقید سے بچنے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھااورانہوں نے روہنگیا بحران سے اقوام عالم کو آگاہ کرنے کے لیے قوم سے خطاب کا سہارا لیا۔
تبصرے بند ہیں.