جی ایس ٹی میں اضافے سے مہنگائی اور کرپشن بڑھے گی

کراچی: وزیراعظم نوازشریف غریب عوام کو ریلیف دینے کیلیے جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے کی تجویز کو واپس لیں کیونکہ اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا جو توانائی بحران کے شکار ملک کے عوام کیلیے ناقابل برداشت ہوگا ۔ کیا اسی لیے پاکستان کی عوام نے وزیراعظم نوازشریف کی پارٹی کو حالیہ انتخابات میں دوتہائی اکثریت سے نوازا ، کیا اس کا صلہ یہی ہے ۔ دوسروں کی کرپشن کا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے ۔ شدید گرمی میں 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ، مہنگی پٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قلت کے شکار عوام نئی حکومت سے ریلیف اور کرپٹ عناصر کیخلاف کارروائی کی توقع کر رہے تھے ۔ مسلم لیگ (ن ) کی قیادت نے گیارہ مئی کے انتخابات سے قبل عوام کو سخت اقدامات اور دوسروں کے کئے کا خمیازہ بھگتنے کیلئے خود کو تیار رکھنے کا کبھی کیوں نہیں کہا ۔ حالیہ بجٹ سے تحریک انصاف جیسی اپوزیشن جماعتوں کو احتجاج کا موقع مل جائے گا اور مسلم لیگ کو ضمنی اور بلدیاتی الیکشن میں اس کے اثرات کا اندازہ ہو گا ۔سندھ میں ایم کیو ایم بھی سرکاری ملازمین کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کر سکتی ہےپیپلزپارٹی بھی لیگی حکومت کی طرف سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر سکتی ہے خاص طور پر جب وفاقی حکومت نے خود اس پروگرام کی تعریف کی اور اس کیلئے مختص رقم کو چالیس بلین سے بڑھا کر ستر بلین کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ میاں نوازشریف جنہوں نے حالیہ انتخابات سے قبل کئی سخت سیاسی فیصلے کئے انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنا چاہیے خاص طور پر جب انہوں نے خود کئی مواقع پر بینظیر بھٹو کو ایک قومی لیڈر قرار دیا ۔ توقع ہے نوازشریف سیاسی پختگی کا ثبوت دیتے ہوئے ’شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں‘ کی اس تجویز پر عمل نہیں کریں گے ۔ حکومت کی طرف سے سادگی کے کلچر کو فروغ دینے کے اقدامات خاص طور پر سولہ وزارتوں کے سیکرٹ فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ قابل تحسین ہے کیونکہ ان فنڈز کا اکثر غلط استعمال کیا گیا ہے ۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے فنڈز کے آڈٹ کا فیصلہ بھی خوش آئند ہے اگرچہ اس پر مکمل عملدرآمد مشکل نظر آتا ہے ۔ حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کی معقول وجہ ہو سکتی ہے لیکن جی ایس ٹی میں اضافہ سے ایک طرف ان پر اضافی بوجھ پڑے گا تو دوسری طرف سرکاری محکموں میں کرپشن کے دروازے کھل جائیں گے جس کا شکار پھر غریب عوام ہی ہوں گے ۔ زرعی ٹیکس کے نفاذ پر خاموشی کیوں ہے ۔ سرکاری اداروں میں کھربوں کی کرپشن کا خمیازہ عوام کیوں بھگتیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے توقع ہے کہ غریب عوام کو ریلیف دینے کیلیے وزیراعظم نواز شریف بجٹ تجاویز پر نظرثانی کریں گے

تبصرے بند ہیں.