کراچی:
مراکش، مصر اور ترکی کی کرنسی کی قدر میں نمایاں کمی اور ان ملکوں میں ہارٹی کلچر سیکٹر کیلیے سرکاری مالی معاونت کی وجہ سے پاکستان کیلیے 200 ملین ڈالر کی کینو کی برآمدی صنعت کا وجود برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے بین الاقوامی مارکیٹ میں درپیش سخت مسابقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کینو کی ایکسپورٹ کے سیزن سے 4 ماہ قبل ہی حکمت عملی مرتب کرلی ہے جو مقامی سطح پر کینو کی مناسب قیمت پر خریداری، کاشت کاروں میں معیار سے متعلق شعور و آگہی کے فروغ اور جدید زرعی اصولوں سمیت نئی ورائٹیز کی تیاری کیلیے حکومتی معاونت جیسے اہم نکات پر مشتمل ہے۔
تبصرے بند ہیں.