لاہور: سابق کرکٹرز نے جنوبی افریقہ کیخلاف پاکستان کو فیورٹ قراردیتے ہوئے بیٹسمینوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بولرز کا ساتھ دیں، ٹاپ آرڈر کو ڈیل اسٹین اور مورن مورکل کی کمی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بہتر آغاز فراہم کرنا چاہیے۔ سابق کپتان اور کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس کو بولنگ کے شعبے میں پروٹیز پر برتری حاصل ہے، اگر سینئر بیٹسمینوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بولرز کا ساتھ دیا تو پاکستان باآسانی کامیابی حاصل کرلے گا۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ محمد حفیظ کو ناصر کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنا چاہیے، کامران اکمل کو بھی اوپر کے نمبروں پر بھیجنا مفید ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا ناصر جمشید بہترین بیٹسمین ہیں مگر انہیں شاٹ سلیکشن بہتر بنانا ہوگی۔ سابق چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ سینئرز وکٹ پر ٹھہر کر جونیئرز کیلیے مثال قائم کریں، انگلینڈ کی وکٹوں پر تحمل کیساتھ کھیلنے والے بیٹسمین ہی کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں۔ محسن خان نے بولرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ویسٹ انڈین ٹیم کی طرح جنوبی افریقہ کیخلاف بھی وہی لائن اینڈ لینتھ برقرار رکھنی ہوگی۔ انھوں نے کوچ اور کپتان کو مشورہ دیا کہ متبادل گیم پلان بھی ترتیب دیا جائے کم ہدف کا دفاع یا حصول کیسے کرنا ہے کس بیٹسمین یا بولر پر انحصار کرنا ہے، بڑے ہدف کے حصول کیلیے بیٹنگ آرڈرکیا ہوگا یہ ساری چیزیں میچ سے پہلے طے کرلینا مناسب ہوگا۔ بھارت اور جنوبی افریقہ دونوں سخت حریف ہیں لہذا ٹیم کو پورے جوش اور جذبے کے ساتھ اگلے دونوں میچوں میں جان لڑانا ہو گی اور صرف جیت کا عزم لیے کھیلنا ہو گا۔ اوپنر عمران نذیر نے کہا کہ قومی ٹیم کو ٹورنامنٹ میں واپس آنے کیلیے ہر شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانا ہو گی، بولرز کو بطور ہتھیار استعمال کیا جانا چاہیے
تبصرے بند ہیں.