اسلام آباد: صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ انہیں انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں لیکن پرامن انداز میں جمہوری عمل کےمکمل ہونے پرخوشی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرآصف زرداری نے کہا کہ عوام نے انتخابات میں ووٹ کے ذریعے غیر جمہوری قوتوں کو مسترد کر کے پر امن اور جمہوری انداز ميں اقتدار کی منتقلی کو یقینی بنایا جو ملک کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں لیکن پرامن انداز میں جمہوری عمل کےمکمل ہونے پرخوشی ہے، یہی مشن تھا جس کے لئے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو نے اپنی جانیں قربان کیں، مجھے جیل بھیجا گیا اور نوازشریف کو کئی سال تک ملک بدر کیا گیا۔ صدر آصف زرداری نے کہا کہ ڈکیٹروں نے کئی مرتبہ آئین کو معطل کرکے ملک کو اندھیروں کی جانب دھکیلا تاہم اب ملک میں کسی آمر کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، سابقہ پارلیمنٹ نے آئین نے غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے اس کو اصل صورت میں بحال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈورن حملے ملک کی خود مختاری کے خلاف ہیں اور کسی بھی صورت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کارگر ثابت نہیں ہوتے،قوم دہشت گردی اور دہشت گروں کے خلاف ہے ، ہم ہتھیار پھینک کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہیں گے تاہم ہھتیار نہ ہھینکنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دیں اورہم اپنی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں گے۔ صدر زرداری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بھاشا ڈیم اور تھر کول کے پروجیکٹس شروع کیے جا چکے ہیں جنہیں مکمل کرنے کی ضرورت ہے، بھاشاڈیم کے بننے سے ملک میں 4500 میگا واٹ بجلی کا اضافہ اور 6 بلین ایکڑ فٹ پانی کا ذخیر بھی جمع ہو گا، لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کمیشن قائم کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور توہین رسالت جیسے قوانین کے غلط استعمال کو بھی روکنا ہو گا۔
تبصرے بند ہیں.