’’اس بار سندھ بھی بچ جائے تو بڑی بات ہوگی‘‘، پیر کا زرداری کو پیغام
کراچی: 11 مئی کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ایک روحانی شخصیت نے صدر زر داری کو پیغام بھجوایا کہ ’’اب اگر سندھ بھی بچ جائے تو بڑی بات ہو گی‘‘۔ ذرائع کے مطابق صدر زر داری کی طرف سے ان کو کئی بار قیمتی تحائف اور نذرانہ پیش کیا گیا تاہم انھوں نے نہ تو صدر کا کوئی تحفہ اور نہ ہی نذرانہ قبول کیا۔صدر آصف علی زر داری اور سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم دونوں ہی اس روحانی شخصیت کے معتقد ہیں۔ اندرون سندھ کے ضلع سے تعلق رکھنے والے روحانی شخصیت سے صدر زر داری کی ملاقات کراچی جیل میں ہوئی تھی، پیر نے بے نظیر بھٹو کے قتل ہو نے سے پہلے زرداری کو بتایا کہ میں بینظیر کی نہیں تمہاری گاڑی پر قومی پرچم دیکھ رہا ہوں، ججز بحالی تحریک میں زر داری کو بتایا گھبرانا نہیں تمہیں کچھ نہیں ہو گا، انتخابی مہم سے قبل اچھی ٹیم کی شرط کے ساتھ مرکز اور چاروں صوبوں میں حکومت بننے کا گرین سگنل دیا۔10 مئی کی رات صدر زر داری کو پیغام بھجوایا کہ سندھ بھی بچ جائے تو بڑی بات ہو گی، ارباب غلام رحیم نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی اس روحانی شخصیت کو جو کسی مقدمہ میں جیل میں تھے کو پیرول پر رہا کرایا، اسی روحانی شخصیت کی ہدایت پر صدر آصف علی زر داری اپنی زرعی آمدن میں سے ہر ہفتہ شاہ عبداللطیف بھٹائی، سخی شہباز قلندر کے مزاروں اور کراچی جیل کے قیدیوں کے لیے ہر ہفتہ ’’وی آئی پی‘‘ لنگر بھجواتے ہیں۔ جیل سے رہائی کے بعد صدر زرداری بیرون ملک چلے گئے اور جب بے نظیر بھٹو کے دہشت گردی کا نشانہ بننے کے بعد وہ پاکستان آئے تو انھوں نے اپنے روحانی پیشوا سے ملاقات کی اور بلاول ہائوس میں رہنے کی پیشکش کی جسے انھوں نے قبول نہ کیا۔
تبصرے بند ہیں.