کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث 3 مریض دم توڑ گئے
کراچی: جناح اسپتال کی انتظامیہ اورڈاکٹرزایسوسی ایشن کے درمیان تنازع شدت اختیارکرنے کے بعد ڈاکٹروں نے اسپتال میں کام مکمل طور پر بند کردیا جس کی وجہ سے 3 مریض دم توڑ گئے۔ کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے گزشتہ روز انتظامیہ کے نارواسلوک اور ڈائریکٹر کی برطرفی تک غیرمعینہ مدت کے لیے ہڑتال کی کال دی تھی جبکہ او پی ڈی میں کام جاری رکھنے کا اعلان کیا تاہم مذاکرات کے معاملے پرڈاکٹرزدو گروپوں میں تقسیم ہوگئے اوردونوں گروپوں کے درمیان اس معاملے پر بات اتنی بڑی کہ آپس میں ہی ایک دوسرے سے دست وگریباں ہوگئے جس کے نتیجے میں 2 ڈاکٹرزخمی ہوگئے اوراس کے بعد او پی ڈی بھی بند ہوگئی۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں 100 سے زائد آپریشن ملتوی کردیئے گئے اوربروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث 3مریض بھی دم توڑ گئے، دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے ہڑتال ختم کرانے کے لئے رینجرزکو بھی طلب کرلیا۔ اس موقع پر جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر تسنیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ احتجاج کر رہے ہیں ان کے خلاف پہلے سے شکایات ہیں اور ہڑتال بلا جواز ہے، دوسری جانب ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید جمالی نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ نے رینجرز اہلکاروں کے ذریعے ہم پر تشدد کیا ہے جب کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹرز پر مبینہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
تبصرے بند ہیں.