تنخواہیں15،پنشن20فیصد بڑھانے کی تجویز بجٹ کا حجم 3.4 ٹریلین متوقع

وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے  بتایا کہ وزارت خزانہ کی طرف سے اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ بارے تیارکردہ شیڈول کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 7 جون جبکہ اقتصادی سروے 11 جون اور پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس 13 جون کو پیش کرنیکی تجویزدی ہے۔ وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ بجٹ پیش ہونیکے بعدسینیٹ سے 14 دن درکار ہوتے ہیں اس لیے وزارت خزانہ کی کوشش ہے کہ بجٹ 12 جون کوپیش ہواور28جون تک منظور کروالیاجائے اور30 جون سے پہلے پہلے صدرکو دستخط کیلیے بھجوادیا جائے تاکہ یکم سے نفاذ کو یقینی بنایاجاسکے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بجٹ کو 12 جون سے زیادہ آگے نہ لے جایاجائے تاہم اگر بہت ناگزیرہو تو اس صورت میں 14 جون تک اسے پیش کردیاجائے اور اس سے زیادہ تاخیر نہ کی جائے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ کے خدوخال میں دیے جانیو الے اعدادوشمار کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا حجم 3.495 ٹریلین روپے سے زیادہ متوقع ہے،ٹیکس وصولیوں کا ہدف2675 ارب روپے مقرر کرنیکی تجویز دی گئی ہے۔کُل بجٹ خسارہ1620 ارب روپے متوقع ہے تاہم صوبوں کے 70 ارب روپے کے فاضل بجٹ متوقع ہیں۔ جسکے باعث اگلے بجٹ کیلیے وفاق کا بجٹ خسارہ کم ہوکر1550 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔ وفاقی بجٹ میں دفاع کیلیے 627 ارب، قرضوں پر سودکی ادائیگی کیلیے1150ارب روپے مختص کئے جانیکی توقع ہے۔این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 1628 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے اس کے علاوہ افراط زر کی شرح کاہدف 9فیصد تک مقرر کیے جانیکی توقع ہے،علاوہ ازیں آئندہ مالی سال کیلیے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد رکھنے، وفاق کیلیے ترقیاتی بجٹ کی مد میں450 ارب روپے مختص کرنیکی تجویز دی گئی ہیں تنخواہوں میں اضافے کی دوتجاویز کاجائزہ لیاجا رہا ہے ۔

تبصرے بند ہیں.