اسٹیبلشمنٹ کو دلچسپی طالبان سے مذاکرات میں کردار ادا نہیں کرینگے، فضل الرحمن

اسلام آ باد: جمعیت علمائے اسلام کے امیرمولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو طالبان سے مذاکرات یامفاہمتی عمل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ اس صورت حال میںجے یو آئی کاکرداراداکرنے کاکوئی ارادہ نہیں۔مسلم لیگ ن کوبیرونی ڈکٹیشن سے آزادخارجہ پالیسی بنانا ہوگی۔ اس سلسلے میں جے یو آئی مسلم لیگ ن کا بھرپور ساتھ دے گی۔ ڈرون حملوںنے ملک میںامن وامان کی کوششوںکوشدیدزخمی کیاہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارٹی رہنمائوں مولانا محمد امجدخان،ملک سکندر ایڈووکیٹ ودیگر سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میںمولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ہماری معلومات کے مطابق اسٹیبلشمینٹ کومذاکرات یامفاہمتی عمل سے کسی قسم کی کو ئی دلچسپی نہیں۔اس حوالے سے کوئی اشارات نہ ہی رابطہ ہواہے اورحکومت نے بھی رابطہ نہیںکیاہے تاہم ایسے حالات میںہمارا کرداراداکرنے کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔انھوںنے کہاہے کہ حکومت بننے سے پہلے میڈیامیں جوخبریںآتی ہیںوہ بے بنیادہیںاورکوئی بھی ان خبروںپردھیان نہ دے ۔ مولانافضل الرحمن نے کہاکہ جے یو آئی قومی مفادمیںمسلم لیگ ن کے ساتھ ملک وملت کیلیے ساتھ دے گی۔ ہماری خواہش ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پرقانون سازی کرکے ملک میںاسلامائیزیشن کے عمل کوآگے بڑھائے۔انھوں نے کہا کہ جے یوآئی نے اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے امیدواروں کو خیر سگالی کے طور پرووٹ دیاہے ۔ ہم نے اپنی ترجیحات مسلم لیگ ن کے سامنے پیش کردی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر بہت کمزور پوزیشن میں ہے، ان حالات میں معیشت کو سہارا دینے کیلیے فوری اور ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انھوںنے کہاکہ بجلی کابحران سنگین صورت اختیارکرچکا ہے جس کی وجہ سے صنعت کے ساتھ ساتھ گھریلونظام بھی جام ہوچکاہے۔ فیکٹریاںاورکارخانے بندہورہے ہیںبیروزگاری بڑھ رہی ہے۔انھوںنے کہاکہ عوام نے حکومت سے بڑی توقعات وابستہ کی ہوئی ہیں،تنہاایک جماعت ملک کومسائل سے نہیںنکال

تبصرے بند ہیں.