دفاع 627، ترقی 450 اور سبسڈیز کیلیے 313 ارب مختص، وفاقی بجٹ کا تخمینہ
اسلام آباد: وفاقی وزارت خزانہ نے اگلے مالی سال کے لیے وفاقی اخراجات کے تخمینے کو حتمی شکل دے دی۔ 171ارب روپے کی رقم پینشن اور ریٹائرمنٹ کی مد میں دی جانے والی سہولتوں کیلیے، 627ارب روپے کی رقم دفاعی خدمات اور 313ارب روپے سبسڈیز اور متفرق اخراجات کیلیے مختص کیے گئے ہیں۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق دفاعی خدمات کیلیے مخصوص کی جانے والی رقم جاری مالی سال کے بجٹ میں مختص کی گئی رقم 545 ارب سے 15 فیصد زیادہ ہے۔اسی کے ساتھ ساتھ 33 ارب روپے کی رقم سول آرمڈ فورسز کی تشکیل کیلیے مختص کی جارہی ہے یعنی جاری سال کے دوران مختص کی گئی رقم 29 ارب روپے کی رقم سے 4 ارب روپے مزید شامل کیے گئے۔ یاد رہے کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کیلیے6.3ارب روپے پاکستان کوسٹ گارڈز کیلیے 1.5 ارب روپے، پاکستان رینجرز کیلیے 8.7 ارب روپے اور وزارت داخلہ کے لیے مختص کیے گئے8.7 ارب روپے کی رقم کے علاوہ ہوں گے جبکہ ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کو 3.66 ارب روپے کی رقم دی جائے گی۔ سبسڈیز اور متفرق اخراجات کی مد میں 313 ارب روپے کی رقم مختص کی جارہی ہے۔ یہ جاری سال میں مختص کی گئی رقم 465 ارب روپے کی رقم سے 32.7 فیصد کم ہے۔ عمر رسیدہ بزرگوں کو دی جانے والی پینشن اور ریٹائرڈ افراد کی پینشن کا تخمینہ 171.2 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ جاری سال مخصوص کی گئی رقم 129 ارب روپے تھی۔ جس میں اس سال 32.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔امدادی رقوم، گرانٹ اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے درمیان دیگر ایڈجسٹمنٹ کیلیے رقم کا اندازہ 87.4 ارب روپے لگایا گیا ہے جو اس سال جاری کی گئی رقم 84.3 ارب روپے سے 3.6 فیصد زیادہ ہے۔کابینہ کے اخراجات میں 18 فیصد کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے اور کیبنٹ ڈویژن کیلیے مختص کی جانے والی رقم کو تقریبا 43 فیصد تک بڑھا کر 4.7 ارب روپے تک کردیا گیا ہے۔ کیبنٹ ڈویژن کے دیگر اخراجات کی مد میں کیا جانے والا اضافہ تقریبا 6.5 ارب روپے تک ہوگا۔ جوہری توانائی کی مد میں مختص کی جانے والی رقم کو 17 فیصد بڑھا کر 6.3 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ دارالحکومت کی انتظامیہ کو دی جانے والی رقم میں 56 فیصد تک اضافہ کرکے 14 ارب روپے فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ کامرس ڈویژن کے لیے مجوزہ رقم 5 ارب روپے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیالیکن مواصلات کے شعبے کے لیے مخصوص رقم میں 8 فیصد تک اضافہ کرکے 6.6 بلین تک کرنے کی تجویز ہے۔فنانس ڈویژن کیلئے 26 فیصد کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے اور مختص رقم 18.26 ارب روپے تک کی جارہی ہے۔ منصوبہ بندی کمیشن کیلیے رقم 11 فیصد تک کم کرکے 96 کروڑ 80 لاکھ تک کی جارہی ہے۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو دی جانے والی رقم کو بڑھا کر 39 ارب روپے تک کرنے کی تجویزدی جارہی ہے۔ جاری سال میں یہ رقم 32 ارب روپے تھی۔ پاکستان پوسٹ کیلیے رقم میں اضافہ کرتے ہوئے 12.8 سے اسے 15 ارب روپے کیا جارہا ہے۔ قومی اسمبلی کیلیے 2.5 ارب روپے، جبکہ سینیٹ کیلیے 1.35 ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں ۔وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کیلیے 14 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔ جاری سال میں یہ رقم 12.5 ارب روپے تھی۔ حکومت نے اگلے سال کیلیے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ تقریبا 450 ارب روپے تک لگایا گیا ہے۔ جاری سال میں یہ 360 روپے تھا۔
تبصرے بند ہیں.