واٹر سپلائی پائپ لائن پر کام بند ہونے سے ٹینرز پریشان
کراچی: کورنگی کے ٹینری زون میں پانی کے پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑنے پرچمڑہ سازی کی صنعتیں کے مصائب بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین امان اﷲ آفتاب نے کہاہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی انتظامیہ نے ٹینری زون میں پانی کی سپلائی کیلیے بچھائی جانیوالی پائپ لائن کے منصوبے پر کام معطل کردیا ہے جس کے باعث ٹینرز میں اضطراب کی لہردوڑ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیڑھ سال قبل ہی گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان کی ہدایات پر کراچی واٹربورڈ نے ترجیحی بنیادوں پر ٹینری زون کیلیے یومیہ 50 لاکھ گیلین پانی کی سپلائی کیلیے منصوبے پر کام شروع کیا گیا تھا اور گورنرسندھ نے اس منصوبے کیلیے اپنے خصوصی فنڈ سے 3 کروڑ 58 لاکھ روپے بھی فوری طور پر جاری کر دیے تھے جس کے بعد واٹر بورڈ کی ذمے داری تھی کہ وہ ٹینری کیبرآمدی صنعتوں کی سہولت کیلیے اس منصوبے کو تیز رفتاری کے ساتھ پائیہ تکمیل تک پہنچائے لیکن ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے اور فنڈز کی دستیابی کے باوجود کراچی واٹر بورڈ اپنی ذمے داری پورا کرنے میں ناکام رہا۔انھوں نے بتایا کہ چمڑے کی برآمدی صنعتیں گزشتہ کئی سال سے کراچی واٹربورڈ کی واٹرسپلائی سے محروم ہیں جس کے باعث ٹینری سیکٹر کے برآمدکنندہ گان سالہا سال سے زیرزمین کھارے اورغیرمعیاری پانی کو چمڑہ سازی کی تیاری کیلیے استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ ٹینری زون میں زیرزمین پانی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے زیرزمین پانی کی سطح بھی خطرناک حد تک نیچے جاچکی ہے، ٹینری زون میں پانی کی عدم دستیابی کے سبب چمڑے کے برآمدکنندگان کو اپنے بیرونی آرڈرز کی مقررہ مدت میں تکمیل میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے کراچی واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فریدسے مطالبہ کیا کہ وہ ٹینری زون کیلیے شروع کیے جانیوالے پائپ لائن کے منصوبے پر کام فی الفور بحال کرنے کی ہدایات جاری کریں جبکہ گورنرسندھ بھی اس ضمن میں مداخلت کریں کیونکہ ٹینری زون میں فوری طور پر پانی کی سپلائی بحال نہ ہونے کی صورت میں پاکستان سے چمڑے کی برآمدات کے مقررہ ہدف کا حصول مشکل ہو جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.