کراچی اسٹاک مارکیٹ، لمبی چھلانگ، انڈیکس 21500 کی تاریخی حد عبور کرگیا
کراچی: ایس ای سی پی کی جانب سے بجٹ میں کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز، سرمایہ کاروں کونئی حکومت سے توانائی بحران حل ہونے کی امید۔ کے ای ایس سی کویومیہ22 کروڑمکعب فٹ گیس سپلائی شروع ہونے سے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہونے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ چند روزسے جاری مندی کے بادل چھٹ گئے اورمنگل کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے کے ایس ای 100انڈیکس 21501.72 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، تیزی کے سبب66.40 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب17 ارب48 کروڑ81 لاکھ82 ہزار689 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ تیزی کی اس بڑی لہر میں غیرملکیوں اور مقامی انسٹی ٹیوشنز نے اہم کردار ادا کیا ہے تاہم ممکنہ بھاری نقصانات کے خدشات کے باعث مقامی ریٹیل انویسٹرز مارکیٹ سے غائب رہے لیکن چیئرمین ایس ای سی پی کا دعویٰ ہے کہ ان ادارہ بحیثیت ریگولیٹر کے ایس ای کی تجارتی سرگرمیوں کی سخت مانیٹرنگ کررہا ہے لہٰذا کیپٹل مارکیٹ میں مصنوعی اتارچڑھاؤ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ خطے کی دیگر کیپٹل مارکیٹس کی نسبت کراچی اسٹاک ایکس چینج بلحاظ منافع غیرملکیوں کے لیے اب بھی انتہائی پرکشش ہے، یہی وجہ ہے کہ رواں تقویمی سال کے ابتدائی5 ماہ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے حصص مارکیٹ میں مجموعی طور پر36 کروڑ ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.