سندھ ہائیکورٹ کے اعتراض پر الیکشن ٹریبونلز تحلیل کردیے گئے
کراچی: صوبہ سندھ میں انتخابی عذر داریوں کی سماعت کیلیے ٹریبونلز کی تشکیل کامعاملہ(آج) منگل کو حل ہونے کی توقع ہے۔ پیر کو سندھ ہائیکورٹ کے اعتراض کے بعد الیکشن کمیشن نے الیکشن ٹریبونلزکو تحلیل کردیا، الیکشن کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ وہ صوبے میں انتخابی عذرداریوں کی سماعت کے لیے ٹریبونلز کے سربراہوں کی حیثیت سے ریٹائر سیشن ججوں کو نامزد کردیں تاکہ نئے ٹریبونلز کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیاجاسکے۔ ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں الیکشن ٹریبونل کے قیام کیلیے 5سابق سیشن ججوں کے ناموں کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے جن میں سے 3 ناموں کوحتمی شکل دے کر منگل تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق الیکشن ٹریبونلز کی سربراہی کیلیے سابق سیشن ججز ظہیر ایس لغاری، ظفراحمد شیروانی، حسن امام، اشفاق بلوچ اور خان پرویزچانگ کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کراچی، سکھر اور حیدرآبادریجن کیلیے 3 الیکشن ٹریبونل قائم کیے تھے تاہم سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کولکھے گئے خط میں اعتراض کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن ٹریبونلز کے قیام کیلیے عدلیہ سے مشاورت کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ سے مشاورت کے بغیر الیکشن ٹریبونل قائم کردیے ہیں جو کہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے پیرکو سندھ ہائیکورٹ کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ ٹریبونلز تحلیل کیے جارہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.