پشاور: پاکستانی طالبان نے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کو قتل کرنے کی دھمکی کا اعادہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ دھمکی طالبان ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنی ویب سائٹ عمرمیڈیا پرجاری کردہ تازہ وڈیو میں دہرائی۔ پیغام میں کہاگیا ہے کہ ہم جلد اس شیطان کومارکراس کی بداعمالیوں کی سزا دے دیں گے۔ طالبان کی یہ دھمکی مشرف کوامریکا کی سربراہی میں لڑی جانے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی بننے اور جنگجوؤں کیخلاف کارروائیاں کرنے پر دی گئی ہیں۔ مشرف 2007 میں لال مسجد پر کارروائی کا حکم دینے کے بعد سے طالبان کی ہٹ لسٹ میں سر فہرست ہیں۔ طالبان کا کہنا ہے کہ مشرف نے ملک کو بلوچستان سے وزیرستان تک آگ و خون میں دھکیل دیا۔ وہ لال مسجد کے ہزاروں بے گناہ طلبا کا قاتل ہے۔واضح رہے کہ جنرل(ر) مشرف 19 اپریل سے اپنے فارم ہاؤس میں نظر بند ہیں۔ ان پر بے نظیر بھٹو کے قتل، ججوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور بگتی کے قتل کا الزام ہے۔ بے نظیربھٹو کیس میں ضمانت منظور ہونے کے 2دن بعد ایک عدالت نے ججز نظربندی کیس میں ان کی ضمانت مسترد کردی ہے۔ ملک پر نصف عرصے سے زائد حکمرانی کرنے والے ادارے فوج کے ایک سابق سربراہ کو یوں حراست میں رکھنا ایک انتہائی غیرمتوقع اقدام تھا اور مبصرین کے مطابق مقتدر ادارے کو چیلنج کرنے کے مترادف تھا۔ مشرف کے معزول کردہ نوازشریف کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد ذرائع کا خیال ہے کہ کیسز کا سامنا کیے بغیر مشرف کو ملک سے نکالنے کا کوئی معاہدہ طے پاجائے گا۔ سابق صدر پر ان کے دور صدارت میں 3قاتلانہ حملے ہوئے تاہم وہ محفوظ رہے۔ گزشتہ مہینے مشرف کے فارم ہاؤس کے قریب سے حکام کو دھماکاخیزمواد کی حامل ایک گاڑی بھی ملی تھی۔
تبصرے بند ہیں.