لوڈشیڈنگ کا غلط شیڈول دینے پر افسران،نیپرا حکام طلب
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کے دیرسے آنے پرچیئرمین برس پڑے ، سینیٹر زاہد خان کہتے ہیں لوگ ہمیں گالیاں دیتے ہیں اورافسران غلط بیانی کرتے ہیں، لوڈشیڈنگ کا غلط شیڈول دینے پر افسران اورنیپرا حکام کو طلب کرلیا گیا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کے چیئرمین زاہد خان کی زیرصدارت اجلاس میں کمیٹی ارکان کے دیرسے آنے پرچیئرمین برس پڑے۔ سیکرٹری پانی وبجلی انوارالحق کا بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پلانٹس میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں، اٹھارہ ماہ میں پلانٹس کوئلے پرمنتقل کرسکتے ہیں، کوئلہ سے پیداہونے والی بجلی کا ٹیرف آٹھ روپے ہو گا۔ وزارت خزانہ نے بائیس ارب میں سے پانچ ارب دیئے تھے، تین ارب ایک کروڑ روپے روزانہ کا خرچ ہے اب تک صرف پانچ ارب روپے دیئے گئے، دس ارب اٹھائیس مئی کو دیئے جائیں گے جبکہ ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ سیکرٹری پانی وبجلی نے بتایا کہ نیپرا کی جانب سے پانچ روپے فی یونٹ اضافے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی زاہد خان کا کہنا تھا کہ افسران غلط بیانی کرتے ہیں لوگ ہمیں گالیاں دے رہے ہیں، بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں ہونے دیں گے۔ راولپنڈی میں اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، آیئسکو نے تحریری جواب میں دس گھنٹے لوڈشیڈنگ کا بتایا لیکن صورتحال بالکل مختلف ہے، کمیٹی کو گمراہ کرنے والے افسروں کو معطل کرنے کی سفارش کریں گے۔ سیکرٹری پانی وبجلی نے بتایا کہ پرانے نظام کی وجہ سے بجلی ضائع ہورہی ہے، پیداواربارہ ہزارمیگاواٹ ہو تو لوڈشیڈنگ چھ سے سات گھنٹے ہوسکتی ہے، کمیٹی نے لوڈشیڈنگ کا شیڈول دینے والے افسران اورنیپرا حکام کا طلب کر لیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.