کراچی: صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ توانائی کے بدترین بحران کے باعث صنعتیں بند ہونے سے بیروزگاری اور غربت بڑھ رہی ہے، رواں سال ٹیکس اور برآمدی اہداف حاصل نہیں ہوسکیں گے۔صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ توانائی کے بدترین بحران کے باعث رواں مالی سال ٹیکس وصولی کے لئے دوہزار پچاس ارب روپے کا نظرثانی شدہ ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا۔ نئی حکومت کو سب سے پہلے توانائی بحران حل کرنا ہوگا، جسے حل کئے بغیر معاشی ترقی کا خواب پورا ہونا ممکن نہیں۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے صنعتی پہیہ جام کردیا ہے، جس سے بیروزگاری اورغربت کئی گنا بڑھ گئی ہے،صنعت کار رواں مالی سال برآمدی حجم بمشکل بیس سے بائیس ارب ڈالر کی توقع کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صنعتی ترقی کے بغیر امن وامان کی بہتری، قرضوں میں کمی اور محصولات کی وصولی میں اضافہ ناممکن ہے۔
تبصرے بند ہیں.