سپریم کورٹ :بجلی نرخ میں اضافے سے متعلق استدعا مسترد
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بجلی کی قیمت میں دو روپے فی یونٹ اضافے سے متعلق حکم صادر کرنے کی استدعا مسترد کردی،چیف جسٹس کہتے ہیں اسلام آباد سمیت پورے ملک میں یکساں اور برابری کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کیجائے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے توانائی بحران سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی، ایم ڈی پیپکو کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اگر فی یونٹ بجلی کی قیمت میں دو روپے اضافہ کردیا جائے تو ایک سو چالیس ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ ختم ہو جائے گا، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت اس حوالے سے حکم جاری کرے،تاہم سپریم کورٹ نے ایسا کرنے سے انکار کردیا،چیف جسٹس نے کہا کہ قیمت میں اضافہ عدالت کا نہیں حکومت کا کام ہے،یہ ایک مشکل فیصلہ ہے عوام پس جائیں گے،ایم ڈی پیپکو کا کہنا تھا کہ بجلی کے پورے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے،اس وقت بارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے ،خراب پرزوں کی مرمت ہونے کے بعد نیشنل گرڈ میں نو سو پچھتر میگاواٹ کا اضافہ ہوگا،پیسے نہ ہونے کے باعث دو روز قبل فیول سپلائی زیرو پر ای گئی تھی،جس سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا،چیف جسٹس نے کہا کہ لوڈشیڈنگ بہت زیادہ ہو گئی ہے،خراب پرزے تب مرمت کریں گے جب لوگ مر مرا جائیں گے، جو بھی مشکل فیصلہ ہے وہ تو کرنا پڑے گا،عدالت نے ہدایت کی کہ اسلام آباد سمیت پورے ملک میں منصفانہ اور برابری کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی جائے۔کیس کی آئندہ سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔
تبصرے بند ہیں.