اسد اللہ غالب کا 216 واں یوم پیدائش: ایک عالم مداح

دنیا ئے سخن وری کے مہتاب اور لازوال شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کا آج دو سو سولہواں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔

لاہور: () مرزا غالب کی عظمت کا راز صرف ان کی شاعری کے حسن وبیان کی خوبی ہی میں نہیں بلکہ وہ ز ندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جا کر سمجھتے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے بیان کردیتے تھے۔ انسانی خواہشات کے بارے بھی وہ یہی کہتے تھے ”غالب” سے پہلے کی اردو شاعری دل و نگاہ کے معاملات تک محدود تھی۔ غالب نے اس میں فکر اور سوالات کی آمیزش کر کے اسے دوآتشہ بنا دیا۔ ۔اسد اللہ خان غالب مملکت اردو ادب کے شہنشاہ ہیں۔ دو صدیاں گزرنے کے باوجود اقلیم سخن پر مرزا غالب کی گرفت مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے۔ اردو شاعری کو نئے رجحانات سے روشناس کرانے والے مرزا غالب نے اردو غزل کو 1800 اشعار دیئے۔ مگر ان کے خطوط بھی ادرو ادب کی بقاء کے آج بھی ضامن ہیں۔ جبکہ مرزا کی زندگی پر فلمیں بنا کر آنے والی نسل کو ایک با کردار انسان کی مثال دی گئی ہے۔

تبصرے بند ہیں.