آلو، پیاز، ٹماٹر کی قلت 15 روز میں ختم ہوجائیگی، زرعی ماہرین
زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ مارکیٹ میں آلو، پیاز، ٹماٹر کی قلت اگلے15دنوں میں دور ہو جائے گی اور قیمتیں بھی معمول پرآنا شروع ہو جائیں گی۔ صوبہ پنجاب جو ملک میں آلو کی کل پیداوار کا 95 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے،یہاں آلو کی نئی فصل آنا شروع ہو گئی ہے جبکہ قصور، سیالکوٹ اور اوکاڑہ سے چند دنوں میں مزیدفصل آجائے گی جس سے آلو کی قیمتوں میں کمی آ جائے گی اور مارکیٹ میں آلو وافر مقدار میں میسر ہو گا۔ محکمہ زراعت پنجاب کے زرعی ماہرین نے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان میں ٹماٹر کی کل پیداوار کا38 فیصد بلوچستان سے ،25 فیصد سندھ سے،22 فیصدخیبر پختونخواہ سے اور ٹماٹر کی کل پیداوار کا 15 فیصد حصہ پنجاب کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ سے ٹماٹر کی کچھ مقدار آ رہی ہے جہاں ٹماٹر کی فصل ستمبر سے نومبر تک ہوتی ہے۔پنجاب میں یہ فصل اپریل سے جون تک، خیبر پختونخواہ میںجولائی سے دسمبر تک ہوتی ہے جو کہ اختتام پذیر ہو چکی ہیں تاہم صوبہ سندھ میں ٹماٹر کی فصل تیار ہے جس کی پیداوار اگلے چند روز تک آنا شروع ہو جائے گی جس سے مارکیٹ میںٹماٹر وافر مقدار میں میسر آ سکے گا اور ٹماٹر کی قیمتیں بھی معمول پر آ جائیں گی۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں پیاز کی فصل کی کل پیداوار کا21فیصدصوبہ پنجاب ،سندھ 37 فیصد ،11خیبر پختونخواہ اور31 فیصد بلوچستان کی ہے،پنجاب میں پیاز کی فصل کا دورانیہ مئی سے جولائی، خیبر پختونخواہ میں اگست سے اکتوبر ،بلوچستان میں اگست سے نومبر ہے جو کہ اختتام پذ یر ہو چکی ہیں جبکہ سند ھ کی فصل کا دورانیہ نومبر سے اپریل ہے۔ لہذا سندھ کی فصل تیار ہے جو اگلے چند روز میں مارکیٹ میں آنا شروع ہو جائیگی جس سے مارکیٹ میںپیاز کی قلت ختم ہو جائے گی اور پیاز کی قیمتیں بھی معمول پر آ جائیں گی۔ادرک کی قیمتوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مقامی سطح پر اس کی کاشت نہیں ہوتی جبکہ ادرک زیادہ تر ہمسایہ ملک چین اور تھائی لینڈ سے درآمد کیا جا رہا ہے، چین اور تھائی لینڈ میںادرک کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے اور ادرک کی قیمتیں زیادہ ہونے کی دوسری بڑی وجہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہے جس سے مارکیٹ میں ادرک کی قیمتیں پہلے سے زیادہ ہیں۔ زرعی ماہرین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ ان اجناس کی برآمد سے قبل ان سے ملکی ضروریات پوری کی جائیں۔
تبصرے بند ہیں.