ہفتہ رفتہ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان
چین کی اپنے قومی ذخائر سے روئی کی فروخت شروع ہونے کی اطلاعات اور امریکی فیڈرل ریزرو بینک کے نئے چیئرمین کی جنوری 2014 میں اوپن مارکیٹ سے بانڈز کی خریداری کم کرنے کے اعلان کے علاوہ پاکستان میں15نومبر تک کپاس کی پیدوارتوقعات سے زائد ہونے کی رپورٹ پاکستان سمیت دنیا بھرکی کاٹن مارکیٹس پر اثرانداز ہوئیں جسکی وجہ سے گزشتہ ہفتے روئی کی قیمتوں میںمندی غالب رہی۔ اس دوران چین کی اپنے قومی ذخائر سے روئی کی فروخت شروع کرنے کے عمل سے یہ افواہیں بھی زیرگردش رہیں کہ چین کسی بھی وقت بیرونی ممالک سے روئی کی درآمدی سرگرمیاں کم کرنے کا اعلان کرسکتا ہے جسکے نتیجے میں روئی کی قیمتوں میں مزید کمی کے امکانات پیدا ہوسکتے ہیں، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن( پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر نیویارک کاٹن ایکس چینج میں روئی کی قیمتیں پچھلے 10ماہ کی کم ترین سطح تک گر گئیں جبکہ مندی کا رجحان بھی مسلسل پانچویں ہفتے بھی جاری رہا۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل ریزور بینک (ایف آر بی) آف یو ایس اے اپنے ملک میں لیکوڈیٹی بہتر بنانے کیلیے ہر ماہ اوپن مارکیٹ سے 85بلین ڈالر کے بانڈز کی خریداری کرتا تھا تاہم ایف آر بی کے نئے چیئرمین مسٹر جینی ییلن کی جانب سے چند روز قبل جب یہ اعلان سامنے آیا کہ ایف آر بی جنوری 2014 سے مذکورہ بانڈز کی خریداری میں کمی کر سکتا ہے تو اس سے امریکی مارکیٹوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا جس نے نیویارک کاٹن ایکسچینج کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد آئی سی ای کے منتظمین نے روئی خریداری کیلیے ایک کنٹریکٹ کیلیے جمع کرایا جانے والا زر بیعانہ 1ہزار 600امریکی ڈالر سے کم کر کے 1ہزار 150امریکی ڈالر کر دیا تاکہ سرمایہ کار زیادہ سے زیادہ روئی خریداری کنٹریکٹ سائن کر سکیں۔انہوں نے بتایا کہ چین کی جانب سے گزشتہ دو ہفتے سے اپنے نیشنل ریزروز سے روئی فروخت کرنے کے اعلانات سامنے آ رہے ہیں جس سے دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹوں میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جبکہ چین کی جانب سے ابھی تک روئی فروخت کرنے کی حتمی تاریخ اور مقدار بارے کوئی واضح اعلان سامنے نہ آنے سے بعض ماہرین اسے روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان قائم رکھنے کیلیے اسے ایک نیا کھیل بھی قرار دے رہے ہیں تاہم توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران چین کی جانب سے مذکورہ روئی کی فروخت بارے کوئی واضح اعلان سامنے آنے سے روئی کی قیمتوں میں تیزی یا مندی کا کوئی حتمی رجحان سامنے آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی ) کا اجلاس جو 22نومبر کو ملتان میں ہونا تھا وہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس اجلاس میں پاکستان میں 2013-14 کیلیے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوارکا نیا تخمینہ مختص کیا جانا تھا، قبل ازیں سی سی اے سی نے پاکستان میں 2013-14 کیلیے 11.95ملین بیلز کا پیدواری ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.85سینٹ فی پائونڈ اضافے کے ساتھ 84.75سینٹ ،مارچ ڈلیوری روئی کے سودے 0.85سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 77.23سینٹ فی پائونڈ تک پہنچ گئے جبکہ بھارت میں روئی کے سودے 434روپے فی کینڈی کمی کے بعد 39ہزار 619روپے فی کینڈی، چین میں مارچ ڈیلوری روئی کے سودے 60یو آن فی ٹن کمی کے بعد 19ہزار 690یو آن فی ٹن اور کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 200روپے فی من مندی کے بعد 6ہزار 400روپے فی ٹن تک گر گئے جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں روئی کی قیمتیں 100سے 200روپے فی من مندی کے بعد 6ہزار 500سے 6ہزار 600روپے فی من تک گر گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت 7سے 12دسمبر تک لاہور میں ایک ’’انٹرنیشنل ٹیکسٹائل اینڈ کلاتھ کانفرنس 2013‘‘ کا انعقاد کر رہی ہے جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں مختلف ٹیکسٹائل کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی جبکہ شرکا کیلیے مختلف سیمینارز کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں کاٹن پروڈکٹس بارے شرکا کو دنیا بھر میں ہونے والی نئی پیش بندیوں سے آگاہ کیا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.