احتجاج سے فرق نہیں پڑے گا، امریکی منصوبے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ جاری رہے گی، پرویز خٹک

وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہاہے کہ تحریک انصاف اوردیگر جماعتوں کا پرامن احتجاج ان کاجمہوری حق ہے، نیٹوسپلائی کی بندش اور ڈرون حملوں کے خلاف خیبرپختونخوااسمبلی نے متفقہ قرارداد منظورکی اوراس پر راست اقدام کے لیے مرکزی حکومت کو باقاعدہ ڈیڈ لائن دی گئی لیکن اس کے باوجود امریکانے پاکستان کی خودمختاری کوپامال کرتے ہوئے ہنگومیں ڈرون حملہ کردیا، ہم نے احتجاجی لائحہ عمل بنالیا۔ سینئرصوبائی وزیرسراج الحق کی قیادت میں صوبائی وزرا امریکی قونصلیٹ میں احتجاجی یادداشت جمع کرائیں گے اور اس کے بعد میری قیادت میں صوبائی کابینہ اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے اور اقوم متحدہ کے مشن میں بھی احتجاجی یادداشتیں جمع کرائیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہو گا کہ امریکا خطے میں امن کی کوششوں کو مزید سبوتاژ کرنے سے باز رہے اور ہنگوکے معاملے کو سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اٹھایا جائے۔ نوشہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے احتجاج سے ترقیاتی کاموں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معمول کے مطابق جاری رہے گا۔امریکاو دیگرممالک کی جانب سے تعلیم، صحت اور انفرااسٹرکچر کی بحالی سمیت تمام شعبوں میں منصوبے جاری رہیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا حکومت کو کوئی امریکی امداد نہیں ملی اور نہ ہم اس قسم کی کوئی امداد لیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا خود تو انسانی حقوق کا علمبردار ہے لیکن پاکستان میں بے گناہ لوگوں کی ڈرون حملوں میں ہلاکت اور ملک کی خود مختاری کو چیلنج کرنے پر اسے شرم نہیں آتی۔ ہم صوبائی کابینہ کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کو بھی خط لکھیں گے، پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے اجلاس کے موقع پراحتجاجی دھرنا دیں گے، وہاںپر صوبائی اسمبلی کا احتجاجی اجلاس منعقد کریں گے، اس میں اپوزیشن کو بھی مدعو کریں گے اور قومی اسمبلی میں تمام اپوزیشن ارکان اسمبلی کو بھی دھرنے میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت امن کے قیام کے لیے خود اقدام کرے ورنہ مجبوراً ہم خود اپنی حکمت عملی سے اقدام کرنے پرمجبور ہوں گے۔

تبصرے بند ہیں.