کراچی حصص مارکیٹ،23300 پوائنٹس کی حدبھی گرگئی

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں قرضوں کی شرح سود میں متوقع اضافے اور محرم الحرام کے ایام میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔ جس سے انڈیکس کی23300 کی حد گرگئی، مندی کے باعث44.71 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے16 ارب53 کروڑ16 لاکھ34 ہزار143 روپے ڈوب گئے، کاروبار کے آغاز پر بعض بینکوں، سیمنٹ ساز اداروں اور کثیرالقومی کمپنیوں میں خریداری رحجان سے ایک موقع پر118 پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے ایک موقع پر153.41 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتامی لمحات پر نچلی قیمتوں پر بعض شعبوں میں خریداری لہر کے سبب مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ46 ہزار610 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔ جبکہ بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے4 لاکھ84 ہزار36 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے62 لاکھ13 ہزار614 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ48 ہزار960 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 15.40 پوائنٹس گھٹ کر 23287.06 ہوگیا ۔ جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 89.96 پوائنٹس کمی سے 17647.76 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 344.96 پوائنٹس گھٹ کر38742.49 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 30.29فیصد کم رہااور11 کروڑ40 لاکھ57 ہزار260 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 331کمپنیوں تک محدود رہاجن میں148 کے بھاؤ میں اضافہ، 148 کے دام میں کمی اور35کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے بند ہیں.