برآمدات کا فروغ؛ جولائی تا اکتوبر تجارتی خسارہ 9.27 فیصد گھٹ گیا

ملک میں توانائی بحران اورپیداواری لاگت میں اضافے کے باوجود پاکستانی برآمدات رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران 8 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 5.11 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران برآمدات کی مالیت 8 ارب 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی تھی۔ مالی سال 2013-14 کے پہلے 4 ماہ (جولائی سے اکتوبر) کے دوران پاکستان نے مختلف ممالک سے 14 ارب 45 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی اشیا درآمد کیں جو جولائی تااکتوبر 2012 میں 14 ارب 64 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے درآمدی بل سے 1.26 فیصد کم ہے، درآمدات میں کمی اوربرآمدات میں اضافے کے باعث جولائی سے اکتوبر 2013 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ سال بہ سال 9.27 فیصد گھٹ کر 5 ارب 88 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگیا جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 6ارب 48 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا تھا۔پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر میں ماہانہ بنیادوں پر برآمدات کو نقصان ہوا، اس دوران برآمدات 2 ارب ڈالر سے بھی نیچے آگئیں، اکتوبر میں ماہانہ بنیادوں پر برآمدات 28.91 فیصد کی نمایاں کمی سے 1 ارب 86 کروڑ40 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ ستمبر 2013 میں برآمدات کی مالیت 2 ارب 62 کروڑ20 لاکھ ڈالر رہی۔ گزشتہ ماہ درآمدات کی مالیت بھی 13.45 فیصد گھٹ کر 3 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہی تاہم درآمدات برآمدات سے نسبتاً کم گھٹنے کے باعث اکتوبر کی تجارت میں پاکستان کو 21.21 فیصد کے اضافے سے 1 ارب41 کروڑ70 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا جو ستمبر میں 1 ارب 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا تھا، اکتوبر 2013 میں سالانہ بنیادوں پربرآمدات 7.49 فیصد، درآمدات 13.43 فیصد اور تجارتی خسارہ 20.17 فیصد کم رہا، اکتوبر 2012 میں برآمدات 2 ارب 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، درآمدات 3 ارب 79 کروڑ اور تجارتی خسارہ 1 ارب 77 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

تبصرے بند ہیں.