ساکھ کی بحالی کیلیے پاکستانی بیٹنگ لائن کا ایک اور امتحان

پاکستانی بیٹنگ لائن ساکھ کی بحالی کیلیے شارجہ میں ایک اور امتحان سے گزرے گی، پروٹیز کیخلاف سیریز کا پانچواں اور آخری ون ڈے میچ آج کھیلا جائے گا۔ اس میدان پر پہلے مقابلے میں مہمان ٹیم 183تک محدود رہی، میزبان بیٹسمینوں نے آخری 6وکٹیں 17رنز کے سفر میں گنواکر جیتی بازی ایک رن سے ہار دی تھی، گرین شرٹس کی کامیابی دورئہ جنوبی افریقہ سے قبل حوصلے بلند کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق 3-1کی فیصلہ کن برتری حاصل ہونے کے بعد پروٹیز آج ایک اور کاری وار کرنے کیلیے تیار ہیں، دوسری طرف پاکستان ٹیم 18نومبر سے شروع ہونے والے دورئہ جنوبی افریقہ سے قبل اعتماد کی بحالی کیلیے فتح حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، ون ڈے سیریز کا پہلا میچ بھی شارجہ کے میدان پر کھیلا گیا تھا جس میں دونوں ٹیموں کے بیٹسمین بری طرح ناکام ہوئے، مہمان ٹیم 183تک محدود رہی، سعید اجمل4 اور شاہد آفریدی 3 وکٹوں کے ساتھ زیادہ مہلک بولر ثابت ہوئے، بظاہر آسان ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان نے آخری 6وکٹیں 17رنز کے سفر میں گنواکر جیتی بازی ایک رن سے ہار دی تھی، پروٹیز کی طرف سے وائن پارنیل اور عمران طاہر نے 3،3 شکار کیے۔ پچ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسے اسپنرز کیلیے سازگار قرار دیا جارہا ہے۔بیٹسمینوں کو سنبھل کر کھیلنا ہوگا، اب تک کھیلے گئے چاروں مقابلوں میں پاکستان نے تمام وکٹیں گنوائی ہیں جبکہ جنوبی افریقہ کی دو بار پوری ٹیم آئوٹ ہوئی۔ عمر امین، اسد شفیق، عمر اکمل اور شاہد آفریدی نے مجموعی طور پر 162رنز بنائے ہیں،کسی ایک کو بھی نصف سنچری بناکر اپنی افادیت ثابت کرنے کا موقع نہیں مل سکا، ان حالات میں بیٹنگ کی ایک اور ناکامی پروٹیز کے ہوم گرائونڈز پر شیڈول آئندہ سیریز سے قبل مورال میں مزید کمی کا باعث بنے گی، اگرچہ کیپ ٹائون، پورٹ الزبتھ اور سنچورین کی کنڈیشنز قطعی مختلف اور میزبان ٹیم کیلیے انتہائی سازگار ہوں گی، تاہم آخری ون ڈے میں کامیابی پاکستانی کھلاڑیوں کا اپنی صلاحیتوں پر یقین واپس لانے کا ذریعہ بن سکتی ہے جو آئندہ سیریز سے قبل اچھا شگون ہوگا۔ پاکستان ٹیم میں آؤٹ آف فارم نظر آنے والے اسد شفیق کی جگی عمرامین کو ایک اور موقع دییے جانے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے،عمراکمل کی جگہ سرفراز احمد کو کھلانے کا آپشن بھی زیر غور ہوگا،بولنگ لائن میں تبدیلی مشکل سے ہی کی جائے گی، پروٹیز کوچ رسل ڈومینگو فتوحات کے باوجود ٹاپ آرڈر میں عدم استحکام پر قدرے تشویش میں مبتلا ہیں،ورلڈ کپ سے قبل مختلف کمبی نیشن کا تجربہ کرنے کیلیے ٹیم میں کچھ تبدیلیوں پر غور کیا جاسکتا ہے، وین پارنیل یا روبن پیٹرسن میں سے کسی ایک کو موقع دیئے جانے کا امکان ہے، شائقین کے پر زور اصرار پر اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے پیسر ورنون فلینڈرز کو آزماکر پاکستان کو نئے امتحان میں ڈالنے کا تجربہ بھی کیا جاسکتا ہے، اسپن وکٹوں پر اب تک عمران طاہر موثر لیکن مہنگے بولر ثابت ہوئے ہیں، ان کی کوشش ہوگی کہ اس بار بولنگ پر زیادہ کنٹرول کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیٹسمینوں کیلیے زیادہ مشکلات پیدا کریں۔

تبصرے بند ہیں.