نجی اسٹیل انڈسٹری کا ایف بی آر کیخلاف آئی ایم ایف جانے کا فیصلہ

اسٹیل میلٹرز انڈسٹری نے نشاندہی کے باوجود شپ بریکنگ انڈسٹری، ری رولنگ ملز اور اسٹیل میلٹرز سے اربوں روپے کے محصولات کی عدم وصولی کا مسئلہ براہ راست آئی ایم ایف کے گوش گزار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسٹیل میلٹرز انڈسٹری لاہور کے ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے فیلڈ فارمیشنز کی غلفت کی وجہ سے 5سال کے دوران 13ارب روپے سے زائد محصولات جمع نہیں کیے گئے۔ ایک جانب حکومت اور اکنامک مینجرز ٹیکس نیٹ میں اضافے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو بڑھانے کے بلند و بانگ دعوے کررہے ہیں، دوسری جانب ایک ہی شعبے سے اربوں روپے کے محصولات کی وصولی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ ذرائع نے بتایا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری سے سیلز ٹیکس کی مد میں 4سے 5ارب روپے جبکہ ری رولنگ ملز اور اسٹیل میلٹرز سے ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 8سے 10ارب روپے کی ریکوری نہیں کی گئی، پاکستان کی نجی اسٹیل انڈسٹری کی جانب سے ایف بی آر کی توجہ کئی مرتبہ اربوں روپے کے ان محصولات کی وصولی کی جانب مبذول کرائی جاچکی ہے تاہم متعلقہ افسران بدستور چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں، تاہم اب نجی اسٹیل انڈسٹری نے ایف بی آر کی چغلی براہ راست آئی ایم ایف کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے انڈسٹری کے ایک رکن نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو تمام تفصیلات سے آگاہ کرنے کا مقصد پاکستان میں محصولات کی چوری روکنے کے لیے ایف بی آر کو حرکت میں لانا ہے کیونکہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو بڑھانے کے بجائے تمام توجہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے پر دی جارہی ہے۔انڈسٹری کے مطابق شپ بریکنگ سے حاصل ہونے والی شپ پلیٹس سے تیار شدہ تعمیراتی سریہ بلٹس سے تیار شدہ سریے سے 12سے 15ہزار روپے کم قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے اور قیمت کا یہی فرق بلٹس سے معیاری سریا تیار کرنیوالی صنعت کی تباہی کا سبب بن رہا ہے بجلی کے نرخ میں اضافے کے سبب بلٹس سے تیار کردہ سریے کی قیمت میں 6500روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جس کے بعد شپ پلیٹس کا سریا 67ہزار سے 69ہزار روپے فی ٹن جبکہ بلٹس کا سریا 81سے 82ہزار روپے فی ٹن فروخت ہورہا ہے انڈسٹری کی جانب سے بارہا ایف بی آر اور وزارت خزانہ کو شپ پلیٹس پر 8سے 10ہزار ٹن فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی تاکہ بحران کا شکار اسٹیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کوبچایا جاسکے تاہم ایف بی آر کی جانب سے نہ صرف یکساں کاروباری ماحول فراہم کرنے شپ بریکنگ انڈسٹری سے پانچ سال پرانے محصولات کی وصولی میں غفلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے جس سے قومی خزانے کے ساتھ اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرکے ملک میں اسٹیل میکنگ کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف اور ہزاروں افراد کو تربیت اور روزگار فراہم کرنیو الی صنعت بھی بحران کا شکار ہوگئی ہے۔

تبصرے بند ہیں.