آسٹریلیا نے انگلینڈ کے ’’غذائی مطالبات‘‘ کو مذاق میں اڑا دیا

آسٹریلیا نے ایشز ٹور پر آنے والی انگلش ٹیم کے ’’غذائی مطالبات‘‘ کو مذاق میں اڑا دیا،82 صفحات پر مشتمل دستاویز میڈیا کے پاس پہنچ گئی، فہرست 194 ڈشز اور ڈرنکس پر مشتمل ہے۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی اخبارات نے انگلش ٹیم کی جانب سے دورے میں طلب کردہ من پسند کھانوں اور مشروبات کی فہرست حاصل کر کے شائع کر دی،82 صفحات پر مشتمل دستاویز میں194 مہنگی ڈشز اور ڈرنکس شامل ہیں، اخبارات نے اس پر مہمانوں کا دل کھول کر مذاق اڑایا۔ دی ڈیلی ٹیلی گراف نے لکھا کہ ’’اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس کا تین سالہ بچہ چڑچڑا ہے تو وہ انگلش کرکٹ ٹیم کے آئندہ ایشز سیریز کیلیے 82 صفحات پر مشتمل غذائی مطالبات پر نظر ڈال لے‘‘۔ ’دی ہیرالڈ‘ نے لکھاکہ ’’ای سی بی یقین دہانی چاہتا ہے کہ مہمان ٹیم کے ڈریسنگ روم کا کرایہ ایک ٹاپ کلاس ریسٹورنٹ کے برابر ہونا چاہیے‘‘۔ سفارشات میں تازہ ترین ’سپر فوڈ‘ لوازمات کی وجہ سے ’ٹیلی گراف‘ نے مزید تحریر کیاکہ ’’وہ دن ہوا ہوئے جب صرف انڈے والے سینڈوچز ، چائے اور کافی پیش کی جاتی تھی‘‘۔انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے پرفارمنس نیوٹریشنسٹ کرس روسیمس کی تیار کردہ ٹیسٹ کیٹرنگ ضروریات کے عنوان کی فائل کو آسٹریلیا کے مختلف ٹیسٹ وینیوز پر بھیجاگیا ہے۔ ’ہیرالڈ‘ کا کہنا ہے کہ ’’اس فہرست میں خاص ناشتہ، اسنیک، لنچ، چائے، بعد از میچ آپشنز اور ساتھ ہی سینڈوچز سے لے کر کھانے کے بعد منہ میٹھا کرنے کے لوازمات شامل ہیں‘‘۔ دستاویز میں ٹیسٹ کے ہر دن کے مختلف فوڈ پلانز کی تفصیلات کے ساتھ70 صفحات پر مشتمل رہنما ترکیبیں لکھی ہیں جس پر استعمال کے لیے ’ضروری‘ تحریر ہے۔ روسیمس نے تعارفی نوٹ میں لکھاکہ ’’تراکیب کی فہرستوں کے ساتھ مقدار پر بھی ضرور عمل کیا جائے، سینڈوچز کیلیے استعمال ہونے والا گوشت فریزر میں رکھا ہوا نہیں ہونا چاہیے، صرف تازہ پکا ہوا گوشت ٹھیک ہوگا، مچھلی کی تمام اقسام کی قاشیں ہونی چاہئیں جس میں ہڈیاں نہ ہوں، برائے مہربانی کم چکنائی والا مایونیز اور دہی استعمال کریں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ماہر غذائیات مشیل کورٹ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا نے بھی ٹور سے قبل مخالف وینیوز کو غذائی رہنما اصول بھیجے تھے تاکہ اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے کہ پلیئرز کو صحیح خوراک فراہم ہورہی تھی، البتہ ان کے کھانے کی تفصیلات کچھ کم تھیں ۔

تبصرے بند ہیں.