حصص مارکیٹ پھر منڈی کی زد میں آگئی، 423 پوائنٹس کمی

کراچی: عیدالاضحی کی چندروز بعد طویل تعطیلات کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی اورعالمی مارکیٹوں کی غیرواضح صورتحال کے باعث پاکستانی معیشت متاثر ہونے سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو منفی اثرات مرتب کیے اور کاروباری صورتحال مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے انڈیکس 3 ماہ کی کمی ترین سطح پر آگئی اور انڈیکس کی 22000 کی نفسیاتی حد ایک بار پھر گرگئی، 76.30 حصص کی قیمتوں میں کاروں کے84 ارب60 کروڑ90 لاکھ79 ہزار839 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ مندی کی بنیادی وجہ حبکو سمیت انرجی سیکٹر کی دیگر کمپنیوں کے حصص کی وسیع پیمانے پر فروخت تھی جبکہ ریٹیل انویسٹرز اور انسٹی ٹیوشنز عیدکی آئندہ طویل تعطیلات کی وجہ سے مارکیٹ سے آئوٹ رہے، ٹریڈنگ کے دوران بینک آف پنجاب ٹیلی کارڈ سمیت دیگرچھوٹے اسٹاکس میں سرگرمیاں زیادہ رہیں۔ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر61 لاکھ18 ہزار595 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ میوچل فنڈز کی جانب سے57 لاکھ80 ہزار689 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے 3 لاکھ 37 ہزار 905 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جو مارکیٹ میں بڑی نوعیت کی مندی کا سبب بنا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس423.25 پوائنٹس کی کمی سے21657.22 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس339 پوائنٹس کی کمی سے 16419.32 اور کے ایم آئی30 انڈیکس753.42 پوائنٹس کی کمی سے36759.88 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت32.18 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ39 لاکھ67 ہزار970 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں59 کے بھائو میں اضافہ، 264 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے بند ہیں.