مظفرگڑھ: پی پی رہنما نے بھائی کو گولی ماری، گارڈ کے خلاف پرچہ کٹوادیا

مظفرگڑھ سے پیپلزپارٹی کے رہنما سجاد قریشی اہل محلہ اور پولیس کے سامنے اپنے بھائی پر تشدد کرتے رہے۔ ٹانگ پرگولی بھی ماری گئی لیکن پرچہ سجاد قریشی کے گن مین پر کاٹ کر مقدمہ بند کردیا گیا۔ سترہ ستمبر کو پیش آنے والے اس واقعہ میں مظفر گڑھ کے علاقہ تلیری میں پی پی دو سو چھپن سے پیپلزپارٹی کے امیدوار سجاد قریشی کا بھائی محمد حسین سے سے تین کروڑ روپے کی جائیداد کا تنازعہ تھا ۔ سجاد قریشی پولیس کے ہمراہ بھائی محمد حسین کے گھر پہنچا اور پلاٹ پر قبضہ کرنا چاہا۔۔۔ مکینوں نے پہلے تو سمجھانے کی کوشش کی۔ بات حد سے بڑھی۔۔ محمد حسین نے مکینوں کے ہمراہ بھائی اور پولیس اہلکاروں کے خلاف احتجاج شروع کیا۔ اور جائداد کے کاغذات بھی دکھائے۔ سجاد قریشی بھائی کو گھر کے کونے میں لے گیا جہاں ہاتھا پائی ہوئی جس میں سجاد قریشی کی قمیض پھٹ گئی۔ سجاد قریشی نے پستول نکالی اور بٹ مارکر بھائی کو لہولہان کردیا۔ پولیس بھی خاموش تماشائی بنی نظر آئی۔ ایس ایچ او تھانہ سول لائن رمضان شاہد کے سامنے محمد حسین کو گولی ماری گئی۔ ایس ایچ او نے بعد میں زخمی کو اُٹھایا اور چارپائی پر ڈال دیا اُس وقت بھی خواتین اور اہل علاقہ کا احتجاج جاری رہا۔۔ زخمی کو پولیس کی گاڑی میں ڈال کر اسپتال روانہ کیا گیا۔۔ پولیس نے سجاد قریشی کو حراست میں لیا۔ لیکن بعد میں مک مکا پر چھوڑ دیا۔ فائلوں کی خانہ پوری کے لئے معاملہ سجاد قریشی کے دو گن مینوں پر ڈال کر ایف آئی آر درج کرلی گئی ۔۔ محمد حسین نجی اسپتال میں زیر علاج ہے ۔

تبصرے بند ہیں.