ماریشس نے پاکستان سے گوشت منگوانے کیلیے معیارجاری کردیا

کراچی: ماریشس کی حکومت نے پاکستان سے کچھ شرائط کے ساتھ حلال گوشت درآمد کرنے کا باقاعدہ اجازت نامہ جاری کردیا ہے۔ ماریشس کی منسٹری آف ایگروفوڈ سیکیورٹی نے اس ضمن میں ضروری قواعد وضوابط ماریشس میں قائم پاکستانی سفارتخانے کو جاری کردیے ہیں۔ ماریشس میں تعینات پاکستان کے کمرشل اتاشی آغاسعید احمد نے بتایا کہ ماریشس کی وزارت ایگروفوڈسیکیورٹی کے سیکریٹری آر ڈیبیڈیال کے ساتھ مذاکرات کے متعدد دور کے بعد ماریشس نے پاکستان سے حلال گوشت درآمد کرنے کی مشروط اجازت دی ہے، اس اجازت نامے کے تحت پاکستانی حلال گوشت کے برآمدکنندگان کیلیے ضروری ہے کہ وہ ماریشس میں بھیجے جانے والے گوشت کے ہرکنسائمنٹ پرپاکستانی وزارت خوراک و لائیواسٹاک کے مجاز اتھارٹی کے دستخط پر مشتمل ویٹرنری ہیلتھ سرٹیفکیٹ چسپاں کرائیں۔ اسی طرح برآمدکنندگان کے میٹ کمپلکس کا معیارپاکستان اور ماریشس کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے عین مطابق ہو، جن حلال مویشیوں سے گوشت حاصل کیا جاتا ہے وہ او آئی ای (Office International des Epizooties) میں نشاندہی شدہ منہ اورکھر جیسی بیماریوں سے پاک ہوں اور وہ ٹی بی سمیت دیگر ایسی بیماریوں سے بھی پاک ہوں جو انسانی صحت کیلیے مضرہوں۔گوشت پیتھاجینک مائیکرو آرگینزم سے پاک ہو اور بیکٹیریالوجیکل اسپیسیفیکیشن معیار کے مطابق ہو،مویشیوں کا ذبیحہ اسلامی اصولوں پر مبنی اور گوشت کی پروسیسنگ وپیکیجنگ معیار اس طرح کا ہو کہ گوشت کی شیلف لائف کم سے کم 8 ماہ ہو سکے، ماریشس بھیجے جانے والے گوشت کے ہرپیس پر پیکرا اور مینوفیکچررز کا نام درج ہو، ماریشس برآمد کرنیوالے پاکستانی کمپنیاں پیکنگ کے فوری بعد گوشت کی مصنوعات کی شپمنٹس تک ایسے درجہ حرارت میں اسٹور کریں کہ وہ18 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہ ہو۔ دریں اثنا پاکستانی برآمدکنندگان نے ماریشس میں تعینات پاکستانی کمرشل اتاشی آغاسعید کی کاوشوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریشس کیلیے صرف فضائی راستے سے گوشت کی شپمنٹ ممکن ہے لیکن اس کی لاگت بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے وہ ماریشش کی مارکیٹ میں اپنے حریف ممالک کے ساتھ بلحاظ قیمت مسابقت نہیں کرسکتے جس کیلیے ضروری ہے کہ حکومت قومی ایئرلائن کے ذریعے فریٹ میں ترغیبات کا اعلان کرے۔

تبصرے بند ہیں.