پاکستان عوامی تحریک نے چارٹر آف ڈیمانڈ معاہدے کو حکومتی بدنیتی قراردیا

اسلام آ باد: 14 جنوری 2013 کو اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے کے موقع پرپیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربرا ہ علامہ طاہرالقادری کیساتھ چارٹرآف ڈیمانڈ پردستخط کیے ،دھرنے کے موقع پر حکومتی ٹیم سے معاہدے کے بعد علامہ طاہر القادری نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ86سالہ چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کوانتخابات کے لیے تعینات کیاگیاہے ان کے کردار پرکوئی شک نہیں تاہم اس کے چاروںصوبائی ارکان سیاسی ہیں، جنھیں چاروں صوبائی حکومتوں نے نامزدکیاہے وہ شفاف الیکشن کر وانے کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،اب دو بڑی سیاسی جماعتوں کی مک مکا کی سیاست نہیں چلے گی،عوام چوروں اور لٹیروں کو پارلیمنٹ میں داخل ہو نیکی اجازت نہیں دیں گے،انتخابات جب بھی ہوں، آئین کے مطابق ہونے چاہئیں،خلاف آئین انتخابات قبول نہیں کریں گے اور عوام ایسے انتخابات کومسترد کر دیں گے، اس موقع پر علامہ طاہر القادری نے اپنا 7 نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کو تحلیل کرکے ازسرنو تشکیل دیا جائے۔ مک مکا سے نگران حکومت نہیں بننے دی جائے گی،غیر جانبدار نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے، آئین کی شق 62،63 اور218 کے مطابق الیکشن کا انعقاد کیا جائے، سپریم کورٹ کے اس حکم پر سختی سے عمل کروایا جائے جس کے مطابق الیکشن میں 10 لاکھ سے زیادہ اخراجات کرنے والا امیدوار نااہل ہوگا۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈاپورنے کہاکہ اسلام آباد دھرنے کے موقع پر وفاقی حکومت نے علامہ طاہرالقادری کے ساتھ دھرنا ختم کرنے کے لیے جو معاہدہ کیا تھا وہ بدنیتی پر مبنی تھا، پیپلز پارٹی کی حکومت پریشر میں تھی مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی کے درمیان طے تھا کہ پیپلز پارٹی نے 5 سال حکومت کی ہے تو اب آئندہ 5 سال مسلم لیگ حکومت کریگی ۔ اس لیے پیپلز پارٹی اوراس کے اتحادی دھرناختم ہونے کے بعداسکے منکر ہوگئے اوراسے کاغذ کا ٹکڑا سمجھ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا،پیپلز پارٹی کی کرپشن کا سلسلہ مسلم لیگ ن کی حکومت جاری رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے مہنگائی عروج پر ہے اورغریبوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے، انھوں نے کہاکہ دونوں بڑی سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کررہی ہیں ، دونوں جماعتوں نے ملی بھگت سے ایسا چیئرمین نیب تعینات کرانا ہے جو دونوں کی کرپشن پر مبنی کیسوں کو تحفظ فراہم کرے ،انھوں نے کہاکہ علامہ طاہر القادری نے اسلام آباد دھرنے کے موقع پر جو باتیں کیں وہ تمام سچ ثابت ہوئیں، ہماری جدوجہد جاری ہے اور ہم عوام سے رابطے میں ہیں،مختلف شہروں میں اجتماع منعقدکیے جارہے ہیں جن میں ملک میں ایک کروڑ نمازیوں کو اکٹھا کیا جا رہاہے بہت جلدعلامہ طاہرالقادری ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت منعقدکرانے کیلیے تاریخ اور جگہ کااعلان کریں گے، اس دن ملک سے کرپٹ حکومت کا خاتمہ ہوگا ۔

تبصرے بند ہیں.