ڈالر مہنگا روپیہ سستا، عوام کو مہنگائی کے نئے طوفان کا سامنا

کراچی: ڈالرکے مقابل روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے عوام کو گرانی کے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا، حکومت کے ابتدائی100 دن کے دوران ڈالرکی نسبت روپے کی قدر میں 7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ بجلی گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے ان عوامل سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے اور اوسط گھریلو بجٹ میں 30 فیصد اضافہ ہوجائے گا ،مقامی سطح پر ترسیل اور پیداواری لاگت میں اضافے سے مقامی اشیا کے نرخ بڑھنے کے ساتھ درآمدی اشیا بھی مہنگی ہوجائیں گی، ڈالر کی قدر میں اضافے اور صنعتی وتجارتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخ میں اضافے کے بعد مہنگائی کے شکار عوام بالخصوص کم آمدنی کے حامل مزدوراور تنخواہ دار طبقہ زیادہ متاثر ہوگا، آئندہ مہینوں میں گھی وخوردنی تیل بنانے کے لیے پام آئل اور سویا بین کی درآمدی لاگت بڑھنے سے خوردہ سطح پر گھی وخوردنی تیل کی قیمتوں میں 15 فیصد کا اضافہ ہوجائے گا،ملک میں درآمد ہونے والی دالیں مسور، ماش اور سفید کابلی چنے کے علاوہ مصالحہ جات اورخشک دودھ کی قیمتوں میں بھی تقریباً 10 تا 12 فیصد اضافے کے خدشات ہیں۔رواں سال مجموعی درآمدات کا اندازہ 44 ارب ڈالر ہے ڈالر کی قدر میں اضافے سے ملکی درآمدات کی مالیت میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوجائے گا،ڈالر کی قدر میں اضافے سے جہاں مہنگائی میں ہوشربا اضافے کے خدشات ہیں وہاں پاکستان کے بیرونی قرضوں کی مالیت میں بھی309 ارب روپے مالیت کے اضافے کے امکانات ہیں، درآمدکنندہ صغیراحمد نے بتایا کہ ڈالر کی قدر میں بے لگام اضافے سے فٹ پاتھوں پر فروخت ہونے والی 150 روپے کی شرٹ کی قیمت نہ صرف250 روپے ہوجائے گی بلکہ چین سے درآمد ہونے والے سستے جوتے، شرٹس، لیڈیزسوٹنگ فیبرکس کی فی عدد قیمت بھی 200 روپے سے بڑھ کر300 تا 325 روپے ہوجائے گی،گزشتہ 100 روز کے دوران ڈالر کی قدر میں اضافے کے اثرات مقامی مارکیٹوں پر مرتب نہیں ہوئے ہیں۔ لیکن درآمدکنندگان خریداروں کی قوت خرید متاثر ہونے پر متذبذب ہیں کہ وہ آئندہ ماہ ضرورت کی اشیا مزید درآمدات کریں یا نہ کریں، ڈالر کی بڑھتی قیمت سے موبائل فون سیٹس کی قیمت میں بھی 100 روپے تا 150 روپے اضافہ ہوجائے گا،کراچی ہول سیل گروسرز گروپ کے چیئرمین انیس مجید کا کہنا تھا کہ تاحال ڈالر کی قدر میں اضافے کے منفی اثرات درآمدی دالوں اور مصالحہ جات کی قیمتوں پر مرتب نہیں ہوئے لیکن آنے والے دنوں میں ان اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات موجود ہیں، تاجروں کے مطابق مہنگائی میں اضافے سے عوامی قوت خرید کم ہونے سے تجارت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور کاروباری حجم کم ہورہا ہے اسکے ساتھ ہی پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب منافع کی شرح بھی گرتی جارہی ہے، مہنگائی کے اثرات عوام اور تاجروں پر یکساں مرتب ہوں گے۔

تبصرے بند ہیں.