ممبئ: بھارتی کرکٹ 30سال قبل ہی میچ فکسنگ سے آلودہ ہوچکی تھی، ویوین رچرڈز کے انکشاف نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔ عظیم بیٹسمین کے مطابق 1983میں کولکتہ ٹیسٹ کے دوران ایک گمنام کال کے ذریعے پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ صبح متنازع انداز میں آؤٹ دیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہمیشہ خوش مزاج نظر آنے والے ویوین رچرڈز نے 30 سال قبل کولکتہ ٹیسٹ میں 67رنز پر غلط ایل بی ڈبلیو دیے جانے کے بعد ڈریسنگ روم میں توڑ پھوڑ کرکے شہ سرخیوں میں جگہ بنائی۔آئی پی ایل کے لیے بھارت میں موجود سابق ویسٹ انڈین کپتان نے انٹرویو میں انکشاف کیاکہ ایک گمنام شخص نے مجھے رات کو ہی ہوٹل میں کال کرکے بتایا تھا کہ اگلے دن کے کھیل میں اگر تمہاری جگہ میں ہوتا تو امپائر سے بہت محتاط رہتا،عظیم بیٹسمین نے کہا کہ ان دنوں لوگ میچ فکسنگ کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے لیکن حیرت کی بات ہے کہ مجھے عجیب انداز میں ایل بی ڈبلیو دیا گیا،امپائر نے انگلی اٹھائی تو یقین نہیں آیا،اس نوعیت کے فیصلے کی شائد بولر کپیل دیو بھی توقع نہیں کررہے تھے، بدقسمتی سے ان دنوں نیوٹرل امپائر بھی نہیں ہوتے تھے۔ کولکتہ ٹیسٹ میں بھارت کے دو انتہائی معتبر امپائرز دارا دھوتی والا اور مادھو گوتھوسکر ڈیوٹی پر تھے، دونوں نے مل کر 20 ٹیسٹ سپروائز کیے۔ یاد رہے کہ سرفراز نواز کئی بار کہہ چکے ہیں کہ 1979-80میں پاکستانی ٹیم کے دورئہ بھارت میں ہی میچ فکسنگ کا آغاز ہوگیا تھا، بعد ازاں یہ بیماری شارجہ سے ہوتی ہوئی پوری دنیا میں پھیل گئی۔ ویوین رچرڈز کے تازہ انکشاف سے پاکستانی پیسر کی بات میں وزن محسوس ہونے لگا ، البتہ بھارتی میڈیا اس معاملے پر چپ سادھے بیٹھا ہے۔
تبصرے بند ہیں.