ڈھاکا: شکست خوردہ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم میں پھوٹ پڑگئی۔ سینئرز نے کپتان کے خلاف محاذ بنا کر عہدہ چھوڑنے پر مجبور کیا، بورڈ چیف کے رابطہ کرنے پر مشفیق الرحیم حقائق نہ بتا سکے اور زاروقطار رونا شروع کر دیا، دیگر ذرائع سے نظم الحسن نے تمام معلومات اکھٹا کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم نے گذشتہ دنوں زمبابوے کیخلاف ون ڈے سیریز ختم ہونے پر قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔ اگرچہ انھوں نے اس کا سبب ٹیم کی ناکامی کو قرار دیا لیکن اندرون خانہ مسائل کچھ اور ہی نظر آتے ہیں، درحقیقت سینئرز پلیئرز کے عدم تعاون سے مایوس ہو کر انھوں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا، ذرائع کے مطابق وہ ساتھی پلیئرز شکیب الحسن اور تمیم اقبال کے رویے سے ناخوش ہیں، ان دونوں کی پرفارمنس سیریز میں اوسط سے کم رہی۔انجری کے سبب پہلے ٹیسٹ میں باہر رہنے والے تمیم نے دوسرا ٹیسٹ اور سیریز کے تینوں ون ڈے میچز کھیلے تاہم وہ کسی بھی اننگز میں ففٹی نہیں بناپائے، تیسرے ون ڈے میں انھوں نے 70 گیندوں پر 32رنز اسکور کیے، اسی طرح شکیب بھی تین ون ڈے میں 53رنز بنانے کے ساتھ ایک ہی وکٹ حاصل کرپائے۔ کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن نے بھی مشفیق الرحیم کیخلاف بننے والے محاذ کا عندیہ دیا، ان کا کہنا ہے کہ میری کپتان سے بات ہوئی، اس دوران چند الفاظ ادا کرنے کے بعد ہی مشفیق نے رونا شروع کردیا اور مزید کچھ نہیں بتا پایا، مجھے دیگر ذرائع سے یہ جان کر دھچکا لگاکہ دورے میں ٹیم اسپرٹ کا فقدان رہا،چند سینئرز کپتان کے ساتھ تعاون نہیں کررہے۔ ٹیم ورک نہ ہونے کی وجہ سے وہ ٹیم کی درست طور پر قیادت نہیں کر پا رہا، نظم الحسن نے کہا کہ ہم نے زمبابوے میں بورڈ کے نمائندگان کو اصل حقائق جاننے کا کہہ دیا تاکہ مشفیق کے اس اچانک فیصلے کی وجوہات کا علم ہو سکے، وطن واپس آنے کے بعد اس پر فیصلے متوقع ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مشفیق کا فیصلہ جذباتی ہوسکتا ہے، زمبابوے سے ہارنے پر تمام ملکی شائقین کو افسوس ہوا لیکن بغیر ہم سے بات چیت کیے اس طرح کا اقدام عقلمندانہ نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.